کراچی: پاکستان شوبز کے اداکار یاسر نواز کا کہنا ہے کہ کسی بھی ڈرامے یا پروگرام کی طرف ناظرین کو متوجہ کرنے کیلئے ان کی ڈیمانڈ کے مطابق مواد دکھایا جاتا ہے۔
حال ہی میں اداکار یاسر نواز اور ان کی اہلیہ ندا یاسر ایک انٹرویو کا حصہ بنے جہاں انہوں نے پاکستانی اور غیر ملکی میڈیا کی جانب سے نشر کیے جانے والے مواد پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
یاسر نواز نے کہا کہ اگر لوگ پاکستان کے پروگرامز اور ڈراموں پر اس لئے تنقید کرتے ہیں کہ اس میں ساس بہو کی سازشیں دکھائی گئیں تو ایسا غیر ملکی ڈراموں میں بھی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو وہی دکھایا جاتا ہے جو وہ دیکھنا چاہتے ہیں جیسے ترکیہ کے مہشور ’ارتغرل غازی‘ ڈرامے میں جنگوں سے زیادہ ساس بہو کی سازشیں اور ہیرو ہیروئن میں رومانس دکھایا گیا۔
ندا یاسر نے کہا کہ اگر ارتغرل میں صرف جنگیں دکھائی جاتیں تو اسے بھی کوئی نہیں دیکھتا اور ڈرامہ ہٹ نہیں ہوتا کیونکہ صرف وہی مواد ریٹنگ دیتا ہے جو ناظرین کی دلچسپی کے مطابق ہو۔
یاد رہے کہ میزبان ندا یاسر کو ان کے پروگرام میں دکھائے جانے والے مواد کی وجہ سے کئی مرتبہ تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ان کے پروگرام کی وہی قسط ریٹنگ دیتی ہے جس میں وہ کسی ٹک ٹاکر یا وائرل ہونے والے شخص کو مدعو کریں۔