وہ ملک جہاں ٹماٹر پیٹرول سے بھی زیادہ مہنگے ہوگئے

 بیشتر افراد کے لیے برصغیر میں ٹماٹر کے بغیر کھانوں کی تیاری کا تصور ناممکن ہوتا ہے۔



یہی وجہ ہے کہ اس کی قیمت میں اضافہ عام افراد کے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔

مگر موسمیاتی شدت کے باعث بھارت میں ٹماٹر کی فصل متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اس کی قیمت پیٹرول سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

جون میں بھارت کے ٹماٹر کاشت کرنے والے کچھ خطوں میں شدید بارشوں اور معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے نتیجے میں فصل متاثر ہوئی۔


مجموعی طور پر 2023 کے دوران بھارت میں فی کلو ٹماٹر کی قیمت میں 445 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔


بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 6 جولائی کو ایک کلو ٹماٹر کی قیمت 120 بھارتی روپے (401 پاکستانی روپے) تک پہنچ گئی تھی جبکہ وہاں فی لیٹر پیٹرول 96 بھارتی روپے (320 پاکستانی روپے) میں دستیاب ہے۔


خیال رہے کہ 2023 کے آغاز میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 22 بھارتی روپے تھی۔


بھارت میں ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہو جاتے ہیں اور ماضی قریب میں کچھ ریاستوں میں تو حکمران جماعتوں کو اس کے باعث انتخابات میں شکست بھی ہو چکی ہے۔


بھارت میں جون کے دوران گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔


ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے سے جرائم کی شرح بھی بڑھ جاتی ہے اور ریاست کرناٹکا میں ایک کسان نے ڈیڑھ لاکھ بھارتی روپے مالیت کے ٹماٹر چوری ہونے کی رپورٹ درج کرائی ہے۔


بھارت میں عموماً جون اور جولائی کے دوران مون سون سیزن کے باعث ٹماٹروں کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے مگر اس سال غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

Previous Post Next Post