بحیرہ روم کے خطے میں شدید گرم موسم اور ہیٹ ویوز کے باعث مختلف مقامات پر بھڑکنے والی آگ سے 40 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
اب تک بحیرہ روم کے خطے میں واقع کم از کم 9 ممالک کے مختلف حصوں میں ہیٹ ویوز اور شدید گرم موسم کے باعث جنگلات جل رہے ہیں اور یورپ و شمالی افریقا کے ہزاروں فائر فائٹرز آتشزدگی پر قابو پانے کے لیے سرگرم ہیں۔
الجزائر، تیونس، یونان اور اٹلی میں جنگلات اور دیگر جگہوں پر آتشزدگی سے دیہات اور سیاحتی مقامات کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں سے ہزاروں افراد کا انخلا کیا گیا ہے۔
شدید گرم موسم اور آتشزدگی کے باعث سب سے زیادہ 34 ہلاکتیں الجزائر میں ہوئیں جن میں 10 فوجی بھی شامل ہیں جو ساحلی صوبے بجایہ میں بھڑکنے والی آگ سے لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ آتشزدگی پر 80 فیصد تک قابو پالیا گیا ہے مگر اب بھی بہت زیادہ کام کیا جا رہا ہے اور متاثرہ حصوں میں 8 ہزار اہلکار کام کر رہے ہیں۔
الجزائر کے پڑوسی ملک تیونس میں بھی آتشزدگی کے باعث 5 افراد ہلاک ہوئے۔
یونان کے جزائر کورفو اور ایوبویا میں آتشزدگی کی شدت بڑھ گئی ہے جبکہ رہوڈس کے علاقے سے اب تک 20 ہزار سے زیادہ افراد کا انخلا ہوچکا ہے جبکہ مزید افراد کے انخلا کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
ایوبویا میں آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران طیارہ کریش ہونے سے 2 پائلٹ ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور سیاحتی مقام کریٹ میں ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔
یونان کے مختلف حصوں میں ہیٹ ویوز کے باعث درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے اور حکام نے 26 جولائی کو ملک کے 13 میں سے 6 خطوں میں آتشزدگی کا بہت زیادہ خطرے کا انتباہ کیا ہے۔
دوسری جانب اٹلی کے مختلف حصوں میں آتشزدگی اور طوفانی ہواؤں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اٹلی کے خطوں سسلی اور Puglia میں آتشزدگی کے باعث ہزاروں افراد کو اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے۔
تیز ہواؤں اور خشک جھاڑیوں کے باعث متعدد علاقوں میں فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔
فرانس، کروشیا، مونٹی نیگرو، اسپین اور پرتگال کے مختلف حصوں میں جنگلات میں پھینے والی آگ کو روکنے کے لیے ہزاروں فائر فائٹرز سرگرم ہیں۔