شکاگو: امریکا میں اینڈوکرائن سوسائٹی کے سالانہ اجلاس میں ایک نئی حیران کن تحقیق پیش کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جب چوہوں کو اکیلے رکھا گیا تو تنہائی کے ان کی ہڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔
اس سے قبل تنہائی کے دماغی، نفسیاتی اور جسمانی صحت پر مرض جیسے اثرات پر تحقیق و تصدیق ہوچکی ہے۔ لیکن سماجی طورپر الگ تھلگ رہنے سے ہڈیاں کمزور ہوسکتی ہیں، گٹھیا اور جوڑوں کا درد بھی بڑھ سکتا ہے۔ اس طرح ہڈیوں کے ٹوٹنے اور فریکچر کے خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ تحقیقی چوہوں پر کی گئی ہیں لیکن اس سے قبل ہم چوہوں پر تحقیق کے انسانوں پر بہت حد تک اثرات دیکھ چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایک جانب تو کووڈ وبا کے دوران دنیا کی بڑی آبادی نے تنہائی دیکھی تو امریکہ اور یورپ میں بھی لوگ اکیلے پن اور سماجی لاتعلقی کے شکار ہورہے ہیں، جن میں بزرگ سرِفہرست ہیں۔ رپورٹ میں اس کیفیت کو ’تنہائی کی وبا‘ قرار دیا ہے۔
ماہرین نے تجربہ گاہ میں چند چوہوں کو دو مختلف انداز میں رکھا۔ چار چوہوں کو ایک پنجرے میں اور ایک چوہا فی پنجرہ ایک ماہ تک رکھے گئے۔ ایک ماہ بعد نرچوہوں کی ہڈیوں میں کمزوری، اندرونی معدنیات میں کمی، اور بھربھراپن بھی سامنے آیا۔ تاہم حیرت انگیز طور پر ماداؤں میں اس کا خاص اثر نہیں ہوا۔
ماہرین نے اپنی رپورٹ میں ’ڈرامائی اثرات‘ کا لفظ استعمال کیا ہے جو تنہائی کی وجہ سے ہڈیوں پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ اگرچہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اسی طرح انسانوں پر اس کی آزمائش کی ضرورت بھی ہے۔ اس سے قبل چوہوں پر کی گئیں کئی تحقیقات انسانوں پر بھی درست ثابت ہوتی رہی ہیں۔