بھارت ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جہاں دو ریاستوں میں چلنے والی ہیٹ ویو کے نتیجے میں اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کی دو سب سے زیادہ آبادی والی ریاستوں اترپردیش اور بہار میں ان دنوں شدید ہیٹ ویو چل رہی ہے جہاں گرمی سے گزشتہ چند روز کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 96 ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید گرمی کے پیش نظر حکام نے اترپردیش اور بہار کے رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد سمیت بیماریوں میں مبتلا افراد کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے اور دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ہیٹ ویو کے نتیجے میں ریاست اترپردیش میں اب تک 54 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بلیا میں ہوئی ہیں جو لکھنو سے تقریباً 200 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔
حکام کا کہنا ہےکہ مرنے والوں میں زیادہ تر 60 سے زائد العمر ایسے افراد شامل ہیں جو مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے اور گرمی کی شدت برداشت نہیں کرسکے۔
مقامی اسپتال کے حکام کے مطابق گزشتہ تین دن کے دوران گرمی سے متاثر ہونے والے 300 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، ضلع میں صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے اسپتال کے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں۔
اسپتال حکام کا کہنا ہےکہ اسپتال میں لائے جانے والے زیادہ تر افراد 60 سال سے زائد عمر کے ہیں جنہیں تیز بخار، الٹیاں، ڈائریا اورسانس لینے میں تکلیف جیسی شکایات ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز ضلع بلیا میں درجہ حراست 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات کے حکام نے 19 جون تک یہی درجہ حرارت برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
اس کے علاوہ ریاست بہار میں اب تک گرمی سے گزشتہ دو روز کے دوران 42 افراد جان سے جاچکے ہیں جب کہ الٹیوں اور ڈائریا کے امراض میں 200 سے زائد مریضوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔