ول اسمتھ کے تھپڑ پر ایک سال بعد پہلی بار کرس راک کا ردعمل سامنے آگیا

 ہالی وڈ اداکار ول اسمتھ نے مارچ 2022 میں آسکر ایوارڈز کی تقریب کے دوران اسٹیج پر کامیڈین کرس راک کو تھپڑ مار ا تھا۔



ول اسمتھ کی جانب سے تو اب تک اس بارے میں کئی بار بات کی گئی مگر کرس راک نے خاموشی اختیار کیے رکھی۔


اب لگ بھگ ایک سال بعد ول اسمتھ کی جانب سے مارے گئے تھپڑ پر پہلی بار کامیڈین نے بات کی ہے۔

ایک اسٹریمنگ سروس کے لیے اپنے شو میں بات کرتے ہوئے کرس راک نے کہا کہ 'سب کو علم ہے کہ کیا ہوا تھا، ایک سال پہلے مجھے تھپڑا مارا گیا تھا اور لوگ پوچھتے تھے کہ کیا اس سے مجھے تکلیف ہوئی؟ ہاں مجھے اب بھی اس سے تکلیف ہوتی ہے اور میرے کانوں میں گھنٹیاں بجنے لگتی ہیں'۔

اس واقعے پر بات کرتے ہوئے کرس راک افسردہ اور مایوس نظر آئے۔



یاد رہے کہ آسکر ایوارڈز کی تقریب کےدوران کرس راک ایوارڈ دینےاسٹیج پرآئے تھے جس دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے ول اسمتھ کی بیوی جاڈا پنکٹ اسمتھ کے سر کے بال جھڑنے کا مذاق اڑایا تھا۔


کامیڈین کے مذاق پر ول اسمتھ اسٹیج پر آئے اورکرس راک کے منہ پر زور دارتھپڑ مارا۔


اس واقعے کے بعد اکیڈمی ایوارڈز نے آسکر تقاریب میں ول اسمتھ کی شرکت پر 10 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔


کرس راک نے کہا کہ 'میں ستم رسیدہ نہیں اور آپ مجھے دیگر افراد کی طرح روتے ہوئے نہیں دیکھیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا، میں نے اس تھپڑ کو باکسر کی طرح برداشت کیا مگر اس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ول اسمتھ نے اپنے غصے کا اظہار کیا اور ہر ایک کو معلوم ہے کہ کیا ہوا تھا، یہ بھی سب کو معلوم ہے کہ اس میں میرا کوئی ہاتھ نہیں تھا، ول اسمتھ کی بیوی کا اپنے بیٹے کے دوست سے افیئر تھا، اہلیہ نے ول اسمتھ کو مجھ سے زیادہ تکلیف پہنچائی، میں نے واقعے کے بعد ول اسمتھ کو فون کرکے افسوس کا اظہار کرنا چاہا مگر انہوں نے فون ہی نہیں اٹھایا'۔



کرس راک نے کہا کہ 'میں اپنی پوری زندگی ول اسمتھ کو محبت کرتا رہا، میں نے انہیں اچھی فلمیں کرتے دیکھا اور پوری زندگی ان کی حمایت کی'۔


انہوں نے اس تھپڑ کے جواب میں اسٹیج پر کوئی ردعمل کیوں ظاہر نہیں کیا؟ اس حوالے سے کرس راک نے کہا کہ 'کیا آپ کو معلوم ہے کہ میرے والدین نے مجھے کہا تھا کہ سفید فام افراد کے سامنے کبھی لڑائی مت کرو'۔


خیال رہے کہ نومبر 2022 میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران ول اسمتھ نے بتایا تھا کہ آخر کس چیز نے انہیں کرس راک کو تھپڑ مارنے پر مجبور کیا۔


انہوں نے کہا کہ 'جیسا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ وہ ایک خوفناک رات تھی، متعدد پیچیدگیاں اور پہلو اس رات میں چھپے ہیں مگر اس دن کے اختتام پر مجھے ہی شکست ہوئی تھی'۔


انہوں نے کہا کہ 'یقیناً میں اپنے رویے کو درست قرار نہیں دے سکتا ، مگر اس وقت میرے اندر بہت کچھ ہوا تھا۔ وہ ایک چھوٹا بچہ تھا جو اپنے باپ کو ماں پر تشدد کرتے دیکھتا تھا، اس لمحے غصے کا وہ غبارہ پھٹ گیا اور میں وہ بن گیا جو میں نہیں بننا چاہتا تھا'۔


ان کا کہنا تھا کہ 'یہ وہ غصہ تھا جو بہت عرصے سے میرے اندر جمع ہورہا تھا'۔

Previous Post Next Post