اگر آپ امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنا چاہتے ہیں تو انڈوں کو کھانا عادت بنالیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل نیوٹریشنز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر ہفتے 5 یا اس سے زیادہ انڈے کھانے سے امراض قلب کا شکار ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ زیادہ انڈے کھانے کے عادی افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 اور ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے ماہرین نے ایک ایسی تحقیق کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جس کا آغاز 1971 میں ہوا تھا اور اس میں 5 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ ہر 4 سال میں ایک بار لیا گیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ امراض قلب یا کسی اور بیماری کے شکار تو نہیں۔
ہر بار طبی معائنے کے دوران ان افراد سے سوالنامے بھروا کر انڈے کھانے کی عادات کا ریکارڈ بھی مرتب کیا گیا۔
ڈیٹا کے تجزیے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ ہر ہفتے 5 یا اس سے زیادہ انڈے کھانے سے بلڈ شوگر یا بلڈ پریشر پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
درحقیقت انہوں نے دریافت کیا کہ اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح بہتر ہوتی ہے جبکہ ہائی بلڈ شوگر اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق ایسے افراد میں بلڈ پریشر کی سطح بھی کم ہوتی ہے اور ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے جس سے امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ انڈوں کے استعمال سے بلڈ شوگر یا بلڈ پریشر پر اثرات مرتب نہیں ہوتے، بلکہ انہیں غذا کا حصہ بنانے سے مختلف امراض سے تحفظ ملتا ہے۔