کیا رات گئے تک جاگنا صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے؟

 رات گئے تک جاگنے والے افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔

یہ انتباہ حالیہ برسوں میں کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے۔



تحقیقی رپورٹس کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ایسی عادات کا امکان زیادہ ہوتا ہے جو مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔

نومبر 2018 میں برطانیہ کی Northumbria یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں صبح جلد جاگنے والے افراد اور رات گئے سونے والوں کی صحت کا موازنہ کیا گیا تھا۔

اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ جلد سونے یا رات گئے تک جاگنے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔


نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ علی الصبح جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق رات گئے سونے والے افراد صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جبکہ چینی، کیفین اور فاسٹ فوڈ کا بھی زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد اکثر ناشتہ نہیں کرتے اور یہ تمام غذائی عادات ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

اسی طرح مئی 2021 میں اٹلی کی نیپلز فریڈریکو دوم کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق سونے اور جاگنے کے معمولات انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں اور رات گئے تک جاگنے والے افراد رات کو زیادہ مقدار میں کھانا کھانے کے عادی ہوتے ہیں جبکہ ان میں تمباکو نوشی اور ورزش نہ کرنے جیسی نقصان دہ عادات بھی پائی جاتی ہیں۔


اس کے نتیجے میں ان افراد کا جسمانی وزن بڑھتا ہے اور یہ اضافی وزن امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صبح جلد جاگنے والے افراد میں امراض قلب کی شرح 30 فیصد جبکہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں 55 فیصد کے قریب تھی۔

اسی طرح جلد جاگنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 9 فیصد جبکہ رات گئے تک جاگنے والوں میں 37 فیصد تک ہوتا ہے۔

ستمبر 2022 میں امریکا کی Rutgers یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ صبح جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے جسم کی چربی کو توانائی کے لیے گھلانے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔

اس کے مقابلے میں جو لوگ صبح جلد جاگتے ہیں، ان کے جسم توانائی کے لیے چربی پر زیادہ انحصار کرتے ہیں اور یہ افراد رات گئے تک جاگنے والوں کے مقابلے میں دن میں زیادہ متحرک بھی ہوتے ہیں۔


تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد میں چربی زیادہ آسانی سے جمع ہوجاتی ہے۔


نتائج سے یہ وضاحت کرنے میں مدد ملتی ہے کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 اور دل کی شریانوں کے امراض کا خطرہ زیادہ کیوں ہوتا ہے۔

Previous Post Next Post