کیپ کیناورل: ناسا کا آرتیمس اول قمری مشن اپنا تحقیقی سفرمکمل کرکے آج زمین پر لوٹا ہے جس کا مقصد چاند تک انسان کی دوبارہ رسائی کو ممکن بنانا ہے۔
پاکستانی وقت کے مطابق 12 دسمبر کی صبح کے اوقات میں کسی کسی انسان کے بغیر اورائن نامی کیپسول زمینی فضا میں داخل ہوا اور اس نے اپنے پیراشوٹ کھولے اور کیلیفورنیا کے قریب بحرالکاہل میں گرگیا جسے ماہرین کی ایک ٹیم نے وہاں سے نکالا۔
16 نومبر 2022 میں اسے کیپ کینارول فلوریڈا سے ناسا کے اسپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) کی بدولت آرتیمس اول اورائن کیپسول کو خلا میں روانہ کیا گیا تھا۔ اس نے کل 25.5 روز خلا میں گزارے اور دو مرتبہ چاند کے قریب چکر کاٹے یہاں تک کہ چاند کی سطح سے صرف 130 کلومیٹر دور رہا گیا اور اپنا طویل فاصلہ طے کرتے ہوئے زمین سے 4 لاکھ 34 ہزار 500 کلومیٹر دوری تک بھی پہنچا تھا۔
خلا کے سخت اور ناموافق حالات میں اورائن خلائی جہازنے اپنے تمام آلات چیک کئے اور خصوصی ڈیزائن کردہ ہیٹ شیلڈ کی آزمائش کی جو لگ بھگ 2760 درجے سینٹی گریڈ حرارت برداشت کرسکتی ہے۔ زمین پر واپسی کے بعد اسے کینیڈی خلائی مرکز لے جایا جائے گا جہاں ماہرین خلانوردوں کے لیے ڈیزائن کردہ اس کیپسول پر مختلف اثرات کا جائزہ بھی لیں گے۔
ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے اس کاوش کو غیرمعمولی قرار دیا ہے جس میں دنیا کا طاقتور ترین راکٹ استعمال کیا گیا تھا۔