کراچی: سندھ حکومت کے تاجروں، میرج ہال اور ہوٹلز مالکان سے مذاکرات ہوئے جس میں شراکت داروں نے بازار نو بجے اور ریسٹورنٹ 12 بجے تک بند کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ بھر کے بازاروں، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار کے معاملے پر کمشنر کراچی کے دفتر میں ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں کمشنر کراچی اقبال میمن، صوبائی وزراء سعید غنی، اکرام اللّہ دھاریجو اور مکیش کمار چاؤلہ، تاجر تنظیموں کے رہنما چئیرمین ہول سیل گروسرز عبدالرؤف ابراہیم، صدر میرج ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس، چئیرمین سندھ تاجر اتحاد حبیب شیخ اور دیگر موجود تھے۔
سعید غنی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے نمائندوں نے وزیر اعلی اور سندھ کابینہ سے ملاقات کرکے توانائی کہ بچت کی تجاویز دی ہیں، وزیر اعلی سندھ نے کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فیصلہ کرنے کا کہا ہے، ملک کی معاشی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے، وفاقی حکومت نے توانائی کی بچت کا فیصلہ کیا تاکہ زرمبادلہ کی بچت ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی تجویز پر عمل سے معیشت میں بہتری آئے گی، وفاقی حکومت مجبوری کی صورتحال کے بجائے از خود اقدامات سے ناگزیر صورتحال سے بچنا چاہتی ہے، کوئی بھی فیصلہ مشاورت اور خوش اسلوبی سے کرنا چاہتے ہیں، وفاقی حکومت نے شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کے لیے 10 بجے اور بازار کو 8 بجے بند کرنے کی تجویز دی ہے۔
اجلاس میں شریک تاجروں نے بازار جلد بند کرنے پر آمادگی ظاہر کردی اور کہا کہ ہول سیل بازار 8 بجے سے پہلے بند کردیں گے تاہم عام بازاروں کا وقت 9 بجے مقرر کیا جائے، اسی طرح ہوٹل مالکان بھی ریسٹورنٹس جلد بند کرنے پر راضی ہوگئے تاہم انہوں نے ریسٹورنٹس کو 12 بجے تک بند کرنے کی اجازت مانگ لی۔