عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں کو دہشت گردی قرار دے دیا۔
پوپ فرانسس نے ہفتہ وار دعائیہ خطاب میں اسرائیل کے چہرے سے نقاب اتار پھینکا اور عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑنے کی ایک اور کوشش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ نہیں، دہشت گردی ہیں۔
عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دو مسیحی خواتین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ سے مسلسل سنگین اور دردناک خبریں آرہی ہیں، نہتے شہریوں کو بموں، گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدس مقامات کے اندر بھی ایسے حملے ہو رہے ہیں، اسنائپرز نے چرچ میں خاتون اور اس کی بیٹی کو مارا، دیگر کو زخمی کیا، کچھ کہتے ہیں یہ دہشت گردی ہے، یہ جنگ ہے، ہاں یہ دہشت گردی ہے، خدا جنگ روکتا ہے، کمانیں اور نیزے توڑتا ہے، آئیے خدا سے امن کی دعا کریں۔
واضح رہے کہ آج اسرائیلی فضائیہ نے پھر جبالیا کیمپ پر بمباری کی جس میں 20 سے زیادہ فلسطینی شہید اور سو سے زیادہ زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فوج کے نشانہ بازوں نے گرجا گھر میں پناہ لی ہوئی دو خواتین کو قتل کردیا۔
اس کے علاوہ برطانوی رکن پارلیمنٹ کے رشتہ داروں سمیت سیکڑوں پناہ گزینوں کی زندگیاں خطرے میں آگئیں۔
دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں اسرائیلی فوج نے 5 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔