سویڈن: قرآن پاک کے بعد انجیل اور توریت کی بے حرمتی کی بھی اجازت

 سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد  انجیل  اور  توریت کی بے حرمتی کی بھی اجازت  دے دی گئی۔



سویڈش پولیس نے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر مظاہرے کی اجازت دی ہے جس میں مظاہرین کی جانب سے مقدس آسمانی کتابوں انجیل اور  توریت کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔


سویڈش پولیس کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت صرف عوامی اجتماع کی اجازت دی گئی ہے۔


اسرائیل نے اپنے سفارت خانے کے باہر ہونے والے مظاہرے کی مذمت کی ہے جب کہ یہودی تنظیموں نے بھی اس پر سخت احتجاج کیا ہے۔


یہ توہین آمیز  منصوبہ ایسے وقت بنایا گیا ہے جب سویڈن میں چند روز قبل عیدالاضحیٰ کے دن اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک شخص نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اسے نذر آتش کردیا تھا جس کے بعد سے دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور سویڈن کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔


پولیس کا کہنا ہےکہ مظاہرین کی جانب سے احتجاج کی درخواست میں کہا گیا کہ آج ہفتے کو ہونے والا یہ مظاہرہ قرآن پاک کی بے حرمتی کا ردعمل اور آزادی اظہار رائے کے حق میں ہوگا۔


پولیس کے مطابق اسرائیلی سفارت خانےکے باہر اس سرگرمی میں 3 افراد شریک ہوں گے۔ 


خبر ایجنسی کے مطابق پولیس نے تشویش ظاہر کرتے ہوئےکہا ہےکہ وہ ملکی قوانین کے باعث مظاہرے اور احتجاج کی اجازت دیتے ہیں، اس لیے نہیں کہ وہاں ایسی سرگرمیاں کی جائیں  جو کہ آج کل ہو رہی ہیں اور نہ وہ کسی مقدس کتاب کو نذرآتش کرنے کا لائسنس  جاری کرتے ہیں۔


تاہم مظاہرین کون ہیں اور ان کا تعلق کس پارٹی سے ہے؟ اس حوالے سے پولیس نےکوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔

Previous Post Next Post