واشنگٹن: سائنسدانوں نے لولی پاپ میں تھوڑی سی ترمیم کرکے اسے منہ اور سانس کے امراض کی شناخت کرنے والے ایک معتبرآلے میں تبدیل کردیا ہے۔
کئی امراض کی شناخت میں حلق کی گہرائی میں سے لعاب کے نمونے درکار ہوتےہیں۔ اس عمل سے بچے دور بھاگتےہیں۔ اسی مشکل کو دیکھتے ہوئے جامعہ واشنگٹن کے سائنسدانوں نے ایک برقی آلہ بنایا ہے جس پر کوائل نما ابھار ہیں۔ اس کی دوسری جانب لالی پاپ کی ٹافی چپکائی گئی ہے۔ اب بچے اور بڑے پرلطف انداز میں اسے استعمال کرتے ہیں اور اس دوران انسانی تھوک اندر کے خانے میں جمع ہوتا رہتا ہے۔
کینڈی کلیکٹ نامی اس ایجاد میں جمع ہونے لعاب کو تجربہ گاہ میں پہنچاکر اس کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اس طرح کئی امراض کی شناخت کے لیے لعاب جمع کرنے والا ایک مؤثر اور مفید نظام سامنے آیا ہے۔ اس لعاب کو پی سی آر یا دیگر طریقوں سے گزار کر مرض کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔ کووڈ 19 کے دور میں اسی عمل سے کورونا وائرس کی تشخیص کی جاتی رہی ہے۔
لولی پاپ استعمال کرتے ہوئے ماہرین نے تھوک میں موجود اسٹریپٹوکوکس میوٹنس اور اسٹیفلوکوکس آریئس جیسے انتہائی مہلک بیکٹیریا کی کامیاب شناخت کی ہے۔ جب جب اس لولی پاپ کو آزمایا گیا اس کے 100 فیصد نتائج سامنے آئے جو ایک قابلِ قدر پیشرفت ہے۔