ساتویں صدی میں قائم دنیا کا سب سے قدیم ہوٹل جہاں آج بھی مہمان آرہے ہیں

 ٹوکیو: جاپان کے یاماناشی پرفیکچر میں واقع دنیا کا سب سے پرانا ہوٹل ہے جو ایک دن بھی بند نہیں ہوا اور اب بھی یہاں مہمان آتے ہیں۔



ساتویں میں اسے ایک پرفضا مقام پر ایک سرائے کی صورت میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت کے ایک طاقتور حکمراں خاندان فیوجی وارا نو کاماتاری کے سب سے بڑے بیٹے نے قدرتی گرم چشموں کے پاس ایک ہوٹل کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد یہاں فوجی، سپہ سالار اور مشہور شخصیات آتی رہیں۔ یہاں تک کہ موجودہ جاپانی شہنشاہ ناروہیتوبھی اس ہوٹل میں قیام کرچکے ہیں۔

تیرہ سوسال قدیم اس ہوٹل سے مشہور فیوجی پہاڑ دیکھا جاسکتا ہے اور اطراف کے گاؤں کی آبادی صرف 11000 کے لگ بھگ ہے۔ سینکڑوں سال قدیم مکانات، چاول بھرے کھیت اور سبزہ اس ماحول کو مزید خوبصورت بناتےہیں۔

یہاں مشہور فاسٹ فوڈ کی دکانیں عنقا ہیں اور روایتی کھانے ہی دستیاب ہیں۔ تاہم ہوٹل میں آنے والے افراد کو نہ صرف انتظامیہ بلکہ گاؤں کے دیگر لوگ بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس ہوٹل میں جگہ جگہ قدیم تاریخ دکھائی دیتی ہے اور ہاتھ سے تحریر جاپانی خطاطی کے خوبصورت نمونے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔


’نیشیامی اونسن کی یُنکان‘ کئی حادثات سےبھی گزری۔ ان میں 1909 اور 1916 کی آتشزدگی اور 1925 میں پتھروں والا تودہ بھی آگرا تھا۔ اس کے علاوہ 1982 میں ہولناک طوفان سے عمارت کو نقصان پہنچا تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہوٹل کی عمارت تین مرتبہ اپنی جگہ سے تبدیل کی گئی تھی۔

Previous Post Next Post