کراچی: بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان ’’بیپر جوئے‘‘ کا کراچی سے فاصلہ 850 کلومیٹر رہ گیا۔
طوفان کے کراچی پر ممکنہ اثرات کے سبب ماہی گیروں نے شہر کی مختلف جیٹیوں پرلانچیں لنگرانداز کرنا شروع کردی ہیں، ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں نے احتیاطی اقدامات پرعمل شروع کردیا ہے، 12 جون سے ماہی گیروں کو کھلے سمندرمیں نہ جانے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے ساحلی علاقوں ریڑھی گوٹھ، ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں کناروں پرکھڑی کردی ہیں، کمال شاہ کے مطابق اس وقت سمندر میں کافی بڑی تعداد میں ماہی گیرلانچیں موجود ہیں، لانچوں کی جلد واپسی کے لیے سیٹلائٹ ریڈیو کے ذریعے رابطے شروع کردیے ہیں۔
سیکیورٹی انچارج کراچی فش ہاربر ناصر بونیری کے مطابق اس وقت سمندر میں لانچوں کی تعداد انہتائی کم ہے، 3 جون کے بعد صورتحال کے پیش نظر مچھلی کے شکار پرروانہ ہونے والی لانچوں کو روک دیا گیا تھا، گہرے سمندر میں پہلے سے موجود لانچوں کی تعداد 25 کے لگ بھگ ہے، امکان ہے کہ ان میں سے بیشترواپس لنگراندازہوجائیں گی۔
ناصر بونیری کا کہنا ہے کہ تھورایا (سیٹلائٹ فون) کے ذریعے ان ماہی گیرلانچوں کو مسلسل انتباہ جاری کیا جارہا ہے کہ اگران کے لیے کراچی پہنچنا ممکن ہے تو پھرکوشش کریں اوراگر راستے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا ہے تو پھر وہ جس جگہ موجود ہیں وہاں کسی محفوظ پناہ کو ترجیح دیں۔