لندن: ایک مطالعے میں دیکھا گیا ہے کہ دل کی شریانوں میں لگائے جانے والے سینسر کی مدد سے دل بند ہونے کے سبب اسپتال میں ایمرجنسی داخلوں کی تعداد میں نصف کمی آئی ہے۔
دل میں نصب کیا جانے والا کارڈیو میمس مانیٹر بلڈ پریشر میں معمولی سےمعمولی اتار چڑھاؤ کی نشان دہی کرتا ہے جو صحت کی خرابی کا سبب ہوسکتا ہے۔
ہر صبح سینسر لگے مریض ٹراسنمٹر لگے ایک تکیے پر لیٹتے ہیں جو سینسر سے رابطہ کرتا ہے۔ یہ سینسرڈاکٹروں کو جسم میں ہونے والی ان تبدیلیوں سے آگاہ کرتا ہے جو بعد ازاں کسی قسم کے مسئلے کا سبب بن سکتی ہیں اور مریض پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔
حال ہی میں کیے جانےو الے ٹرائل میں ایسے 348 دل بند ہونے کے مریض شریک ہوئے، جن کا اوسطاً 18 مہینے تک معائنہ کیا گیا۔
طبی جرنل لانسٹ میں شائع ہونے والے تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ جن افراد میں سینسر لگایا گیا ان کے اس کیفیت میں اسپتال لے جانے کے واقعات میں سینسر نہ لگوانے والے افراد کی نسبت 44 فی صد کمی آئی۔
دل کے دورے(اس کیفیت میں دل کو خون رسائی اچانک بند ہوجاتی ہے) کے برعکس دل کے بند ہوجانے کا کوئی علاج نہیں۔ اس کیفیت میں دل پٹھے کمزور ہونے کے سبب مؤثر انداز میں خون پھینکنے کے قابل نہیں رہتا۔
ہارٹ فیلئر کا سب سے عام سبب ہارٹ اٹیک ہے جس سے دل کے کمزور ہوجاتا ہے لیکن ساتھ ہی دل کے والو، وائرل انفیکشن یا جینیاتی وجوہات کے سبب بھی ہارٹ فیلیئر ہوسکتا ہے۔