کبھی آپ نے سنا کہ ایک گلوکارہ کا کانسرٹ کسی ملک میں مہنگائی میں کمی نہ آنے کی وجہ بن گیا ہو؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر امریکی گلوکارہ بیونسے کے سوئیڈن میں ہونے والے کانسرٹ کو اس یورپی ملک میں مہنگائی میں کمی نہ آنے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
سوئیڈن میں مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح کافی عرصے بعد 10 فیصد سے نیچے آگئی مگر مخصوص اشیا اور سروسز کی قیمت میں توقعات سے زیادہ اضافہ ہوا۔
مئی میں مہنگائی کی شرح 9.7 فیصد رہی جو اپریل میں 10.5 فیصد تھی، مگر معاشی ماہرین کو توقع تھی کہ افراط زر کی شرح 9.4 فیصد رہے گی۔
سوئیڈن کے محکمہ شماریات کے مطابق مئی میں بجلی اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی آئی مگر اس کے ساتھ ساتھ مخصوص اشیا اور سروسز جیسے ہوٹلوں کے کرائے اور ملبوسات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
سوئیڈن کے Danske بینک کے چیف اکانومسٹ مائیکل گراہن نے بتایا کہ بیونسے نے اپنے ورلڈ ٹور کا آغاز سوئیڈن سے کیا جس کے باعث مئی میں مہنگائی کی شرح بڑھی، البتہ یہ اضافہ کتنا تھا، یہ ابھی واضح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مئی میں ہونے والے کانسرٹ سے ہوٹلوں اور اس سے جڑی سروسز کی قیمتوں میں 0.2 سے 0.3 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کانسرٹ میں شرکت کے لیے لاکھوں افراد نے سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کا رخ کیا تھا۔