کولمبیا: حال ہی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ جو یادداشت اور سوچنے کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں، انہیں فلاوانولز نامی غذائی اجزاء سے بہتر کیا جاسکتا ہے۔ یہ فلاوانولز چاکلیٹ اوربیریز میں پائے جاتے ہیں۔
نیورولوجی کے پروفیسر اور کولمبیا یونیورسٹی کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز میں الزائمر ڈیزیز ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر اسکاٹ سمال کا کہنا تھا کہ ہم نے فلاوانولز کے بائیو مارکرز کی مدد سے پایا کہ اگر جسم میں فلاوانولز کی نسبتاً کمی ہے تو یہ آپ کی عمر سے متعلق یادداشت میں کمی کا باعث بنے گی۔
ڈاکٹر نے مزید کہا کہ یہ ممکن ہے کہ جس طرح بچوں کو اپنے ترقی پذیر دماغ کے لیے مخصوص غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح عمر رسیدہ دماغ کو بھی بہترین صحت کے لیے مخصوص غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے اور بہتر یادداشت کیلئے مطلوبہ جُز فلاوانولز ہے جو چاکلیٹس اور بیریز میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب سائنسدان ایسی غذائی اجزاء کی ایک سیریز پر غور کر رہے ہیں جن کی عمر رسیدہ جسم اور دماغ کو ضرورت ہوتی ہے۔
مذکورہ بالا تحقیق امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اور مارس ایج کی طرف سے فنڈ کی گئی تھی۔