آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور یہ اعزاز اس کے ذائقے کی وجہ سے اسے حاصل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اگر آم کا ذائقہ اچھا نہ ہو تو منہ کا ذائقہ بھی خراب ہو جاتا ہے۔
اب آم خریدتے ہوئے انہیں چکھ کر خریدنا تو ممکن نہیں ہوتا تو پھر اچھے اور میٹھے آم کیسے منتخب کریں؟
اچھی بات یہ ہے کہ پکے ہوئے آم کو منتخب کرنا اتنا مشکل بھی نہیں، بس چند چیزوں کا خیال رکھ کر آپ ہر بار بہترین پھل ہی اپنے گھر لے جا سکتے ہیں۔
میٹھے آم منتخب کرنے کا آسان ترین طریقہ
آپ چھو کر پکے ہوئے آم تلاش کر سکتے ہیں۔
آم کو ہاتھ میں پکڑ کر نرمی سے دبا کر دیکھیں۔
اگر وہ آم پکا ہوا ہوگا تو دباؤ سے معمولی سا دب جائے گا، البتہ اگر وہ سخت ہو تو اس کا مطلب ہے کہ ابھی وہ پوری طرح پکا نہیں۔
سونگھ کر دیکھیں
ایک اور آسان طریقہ آم کو سونگھنا ہے۔
مکمل پکے ہوئے آم کے اوپری حصے میں تیز اور میٹھی مہک ہوتی ہے جہاں ڈنڈی کا نکتہ موجود ہوتا ہے۔
جو آم پکے ہوئے نہیں ہوتے، ان میں عموماً خوشبو نہیں آتی یا بہت مدھم ہوتی ہے۔
رنگ
حقیقت تو یہ ہے کہ آموں کی رنگت اس کے میٹھے ہونے کی قابل اعتبار نشانی نہیں، ہوسکتا ہے کہ کچھ آم شوخ پیلے رنگ کے ہوں مگر پھر بھی پکے ہوئے نہ ہوں۔
آم کی مختلف قسموں کی رنگت بھی الگ ہوتی ہے تو اس طریقے سے اچھے آموں کا انتخاب ممکن نہیں۔
البتہ اگر آپ آموں کی مختلف اقسام سے اچھی طرح واقف ہیں تو پھر اس سے ضرور مدد مل سکتی ہے۔
ساخت
اگر آم بھرا ہوا اور فٹبال کی طرح گول ہے خاص طور پر ڈنڈی والے حصے میں تو یہ بھی پکے ہوئے آم کی نشانی ہوتی ہے۔
پتلے آم یا جھریوں والے چھلکے کے آم کو خریدنے سے گریز کریں۔
ویسے اگر آم پکے ہوئے نہ ہوں تو کمرے کے درجہ حرارت میں کچھ دن رکھنے سے وہ پک جاتے ہیں۔