بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز کے سیاحوں میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹین داؤد کا کہنا ہے کہ بیٹا سلیمان داؤد سمندر کی گہرائیوں میں نیا عالمی ریکارڈ بنانے کیلئے والد کے ہمراہ گیا تھا۔
18 جون کو لاپتہ ہونے کے بعد تباہ ہونے والی بد قسمت آبدوز ٹائٹن سانحے میں اپنا شوہر اور 19 سالہ بیٹا سلیمان داؤد کھو دینے والی کرسٹین داؤد نے برطانوی نشریاتی ادارےکو دیےگئے انٹرویو میں بتایا کہ سلیمان کیونکہ سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب حل کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ سانحے کے روز اپنا روبک کیوب اپنے ساتھ لےگیا تھا ۔
سلیمان داؤد کی اہلیہ کے مطابق سلیمان نے اس حوالے سے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی دے رکھی تھی۔
کرسٹین نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے شوہر بھی اپنے بیٹے کے عالمی ریکارڈ بنانے کے لمحات کی ویڈیو کو عکس بند کرنے کیلئے اپنے ساتھ ایک کیمرہ لے کر گئے تھے۔
کرسٹین داؤد نے بتایا کہ پہلے وہ بھی اپنے شوہر کے ساتھ ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے کی خواہشمند تھیں لیکن کورونا وبا کی وجہ سے ارادہ منسوخ کرنا پڑا جس کے بعد اب وہ سلیمان کی وجہ سے پیچھے ہٹ گئیں کیونکہ وہ واقعی وہاں جانا چاہتا تھا۔
سلیمان ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا:بہن شہزادہ داؤد
اس سے قبل شہزادہ داؤد کی بڑی بہن عزم داؤد نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا بھتیجا سلیمان ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا، وہ صرف فادرز ڈے پر والد کو خوش کرنے کی خاطر اس پُرخطر سفر میں شریک ہوا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل 18 جون کو بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار دو پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کی تھی۔
خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹین 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہو گئی تھی۔