صحت مند رہنے، وزن میں کمی اور پرسکون مزاج کے لیے بے شک جم جانے اور ورک آؤٹ کرنے سے واضح فرق آتا ہے لیکن کیا آپ کو علم ہے کہ اگر آپ نے ذرا سی لاپرواہی برتی تو آپ کس قسم کی سنگین بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
جم میں اگر صاف صفائی نہ کی جائے تو ضروری ہے کہ لوگ خود حفظانِ صحت کا خیال رکھیں کیونکہ صاف صفائی ہی وہ عام غلطی ہے جسے بہت سے افراد نظر انداز کردیتے ہیں، اور بعد میں مختلف قسم کے جلدی امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جم جانے والے افراد اگر احتیاطی تدابیر نہ اختیار کریں تو وہ رِنگ وارم ، پلانٹر وارٹس، امپیٹگو جیسے انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں جس کے نتیجے میں ہاتھ اور پاؤں پر بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں جو بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بیکٹیریا، وائرس اور فنگس جو جلد کے انفیکشن کا سبب بنتے ہیں، گرم اور نم جگہوں جیسے پسینے والے ہاتھ مشینوں پر لگنے سے یہ جراثیم ہوسکتے ہیں، تاہم اس کا یہ حل نہیں کہ آپ جم جانا ہی چھوڑ دیں، آپ کو اس کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اپنانا ہوں گی۔
جم میں جلد کے انفیکشن کو روکنے میں مدد کے لیے، ماہر امراض جلد ذیل تجاویز تجویز کرتے ہیں:
*ڈھیلے اور نمی کو ختم کرنے والے کپڑے پہنیں، اس سے آپ کی جلد کو خشک رکھنے اور جراثیم کو بڑھنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔ اپنے جم کے کپڑے پہننے کے بعد انہیں دھونا لازمی ہے۔
*ہمیشہ جوتے پہن کے رکھیں، خاص طور پر سوئمنگ پول کے آس پاس، لاکر رومز اور شاور لیتے ہوئے، عوامی جم میں کبھی بھی ننگے پاؤں نہ رہیں۔
* جسم پر لگے کسی زخم یا کٹ کو صاف اور ڈھانپ کر رکھیں،جب تک آپ کا زخم ٹھیک نہیں ہو جاتا تب تک گرم پانی کے ٹب میں نہ جائیں۔
* مشینوں کے استعمال سے قبل اور بعد میں جراثیم کش اسپرے سے پاک کریں، اضافی تحفظ کے لیے، اپنی جلد اور مشترکہ سطحوں جیسے ورزش بینچ اور سائیکل کی نشستوں کے درمیان ایک رکاوٹ، جیسے تولیہ رکھنے پر غور کریں۔
اپنا سامان مثلاً تولیہ، یوگا میٹ وغیرہ، اسے گھر لا کر دھوئیں، جم میں نہ رہنے دیں۔
* ورزش کے فوراً بعد اپنے ہاتھ دھوئیں یا سینیٹائز کریں۔
* ورک آؤٹ کے بعد لازمی نہائیں۔