یوگنڈا میں میں سرحد کے پاس قائم اسکول پر دہشتگردوں کے حملے میں بچوں سمیت 40 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کےمطابق پولیس کا بتانا ہےکہ یوگنڈا میں ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو کی سرحد کے پاس قائم اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 40 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں اکثریت بچوں کی ہے جب کہ لڑکیوں کو اغوا کیے جانے کا بھی خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوگنڈا کے ایک گروپ الائیڈ ڈیموکریٹک فورس کے ممبران کا کہنا ہےکہ اسکول پر حملے میں داعش کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے جب کہ حملہ آوروں نے عمارت کو آگ لگادی اور کھانے پینے کا سامان لوٹ لیا۔
آگ لگنے کے نتیجے میں متعدد طلبہ جل کر اور دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔ جن طلبہ کی اموات ہوئیں وہ اسی اسکول میں رہائش پذیر تھے۔
پولیس کے مطابق جس اسکول پرحملہ کیا گیا وہ نجی اسکول ہے جس ڈی آر سی بارڈر سے 1.2 میل کے فاصلے پر موجود ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ حملے کے بعد اسکول کے اندر سے 25 لاشوں کو نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اسکول سے نکالے جانے والے دیگر 8 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس کےمطابق اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہےکہ حملے میں مرنے والوں میں کتنے طلبہ شامل ہیں اور ان کی عمریں کیا ہیں۔ بعض لاشیں اس بری طرح جل چکی ہیں کہ ان کی شناخت کیلئے ڈی این اے کیا جائے گا۔
یوگنڈا کی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا ہےکہ مغویوں کو بازیاب کرانے کے لیے فورسز کی جانب سے حملہ آوروں کا پیچھا کیا جارہا ہے۔