18 جون کو بحراوقیانوس میں لاپتا ہونے کے بعد تباہ ہونے والی بد قسمت آبدوز ٹائٹین میں 4 بار سفر کا تجربہ رکھنے مسافر مائیک ریس نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔
ٹی وی کامیڈی مصنف اور مشہور کارٹون سیریز دی سمپسنز کے پروڈیوسر مائیک ریس نے سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں نے بتایا کہ وہ آبدوز ٹائٹین میں 4 مرتبہ سفر کا تجربہ رکھتے ہیں، ان چاروں تجربے میں ایک تجربہ ٹائٹینک کے ملبے کی باقیات دیکھنا جب کہ تین تجربے نیو یارک شہر کے سفر کے تھے۔
ٹائٹین میں سفری تجربے سے متعلق مائیک ریس نے انکشاف کیا کہ چاروں مرتبہ ہمارا رابطہ منقطع ہوا تھا۔
مائیک نے ٹائٹن میں ایک سفر پر رابطہ منقطع ہونے کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نیویارک کے ساحل سے بالکل دور ایک یو بوٹ دیکھنے گئے تھے، ایک سیکنڈ کے لیے دیکھا جس کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ واپس سطح پر جارہے ہیں، اس دوران میں نے وہاں عملے کو ذمہ دار پایا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آبدوز کا رابطہ منقطع ہوتا تھا ہم سطح پر آجاتے تھے لیکن اس رابطے کے منقطع ہونے پر میں آبدوز کو اتنا قصور وار نہیں ٹھہراتا جتنا کہ گہرے پانی کو ٹھہراتا ہوں۔
غرقاب ٹائٹین میں سوار دو پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق
واضح رہے کہ بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتا آبدوز ٹائٹین کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار2 پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
آبدوز کی تباہی سے متعلق امریکی بحریہ کا دعویٰ
امریکی بحریہ کے ایک سینئر اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ بحر اوقیانوس میں گم ہوجانے والی آبدوز ٹائٹین لاپتا ہونے کے فوراً بعد ہی تباہ ہو گئی تھی۔
امریکی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی بحریہ کے سینئر اہلکار کا کہنا تھا کہ سمندر کے نیچے دھماکے کی آواز سے ملتی جلتی آواز کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی تھی۔