نیویارک شہر اپنی بلند و بالا عمارات کے بوجھ کے باعث بتدریج ڈوبنے لگا

 آج کل بیشتر شہروں میں بلند و بالا عمارات کی تعمیر عام ہوچکی ہے۔



مگر کیا کبھی تصور کیا جا سکتا ہے کہ کوئی شہر ان بلند و بالا عمارات کے باعث پانی میں غرق ہو سکتا ہے؟


یقین کرنا مشکل ہوگا مگر امریکی شہر نیویارک بلند و بالا عمارات کے بہت زیادہ بوجھ کے باعث ڈوب رہا ہے جبکہ سمندری سطح میں اضافے سے سیلاب کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

یہ دعویٰ ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا۔



بگ ایپل کے نام سے مشہور اس شہر کے بارے میں محققین کا کہنا تھا کہ یہ شہر اوسطاً ہر سال ایک سے 2 ملی میٹر ڈوب رہا ہے، جبکہ کچھ حصوں میں تو یہ شرح دوگنا زیادہ ہے۔


تحقیق کے مطابق شہر کے ڈوبنے کا عمل سمندری سطح میں اضافے کی وجہ سے بڑھ گیا ہے اور یہاں سمندری سطح عالمی اوسط کے مقابلے میں دوگنا رفتار سے بڑھ رہی ہے۔


جرنل ارتھ فیوچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ شہر کی 84 لاکھ آبادی کو نیویارک کے سست روی سے ڈوبنے سے مختلف منفی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔


محققین نے کہا کہ نیویارک شہر کو لاحق خطرات کا ڈیٹا دنیا کے دیگر ساحلی شہروں سے شیئر کیا جانا چاہیے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا بحران وقت کے ساتھ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔


تحقیق کے مطابق نیویارک کی عمارات کا مجموعی وزن 1.68 ٹریلین پونڈ ہے جو 14 کروڑ ہاتھیوں کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔


اتنے زیادہ بوجھ کے باعث شہر کے ڈوبنے کا قدرتی عمل تیز رفتار ہو گیا۔


محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے ابھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں مگر اس کے باعث بدترین سیلاب کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ نیویارک اور دیگر ساحلی شہروں کو اس چیز کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔

Previous Post Next Post