امریکی دورے پر آنجہانی ملکہ برطانیہ کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا: ایف بی آئی کا انکشاف

 امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی جانب سے جاری کی گئی خفیہ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ 1983 میں ملکہ برطانیہ الزبتھ (دوم) کے امریکی دورے کے موقع پر ان کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔



ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد جاری کی گئی دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ کس طرح ایف بی آئی نے برطانوی ملکہ کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کا منصوبہ ناکام بنادیا تھا۔


دستاویزات کے مطابق ملکہ کے دورے سے ایک مہینہ قبل سان فرانسسکو کے ایک پولیس آفیسر کو ایک پب میں آئرش نژاد شخص نے  بتایا تھا کہ وہ شمالی آئرلینڈ میں ربڑ کی گولی لگنے سے ہلاک ہونے والی اپنی بیٹی کا بدلہ ملکہ الزبتھ سے لے گا، آئرش ریپبلکن آرمی کی جانب سے ملکہ الزبتھ کی جان کو خطرے کے پیش نظر اس دھمکی کو سنجیدہ لیا گیا تھا۔

دستاویزات کے تحت پولیس افسر نے بتایا تھا کہ یہ شخص ملکہ کے دورے کے موقع پر  یہ شخص انہیں  نقصان پہنچانے کیلئے  گولڈن گیٹ برج سے شاہی کشتی کے اوپر کوئی چیز گرا سکتا ہے، اس کے نیچے سے تیرتے ہوئے یا پھر  یوسیموٹی نیشنل پارک میں انہیں قتل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔


دستاویزات میں حفاظتی اقدامات یا گرفتاری کے حوالے سے زیادہ تفصیل شامل نہیں کی گئی تاہم بتایا گیا ہے کہ دھمکیوں کے پیش نظر خفیہ اداروں نے ملکہ کی کشتی کے گولڈن برج کے قریب پہنچنے سے قبل برج پر آمد و رفت بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملکہ کے دورے کے موقع پر ایک چھوٹے جہاز کے ذریعے بیٹری پارک کے اوپر ’انگلینڈ آئرلینڈ سے نکلو‘ کا بینر لہرانے والے پائلٹ کو بھی سمن جاری کیا گیا تھا۔


واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے کزن لارڈ ماؤنٹ بیٹن بھی آئرش ریپلکن آرمی کے بم حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔


102 پیجز پر مشتمل یہ دستاویز میڈیا کی جانب سے فریڈم آف انفارمیشن کی درخواست کے تحت ویب ایف بی آئی کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں۔

Previous Post Next Post