چین کا زمین میں بتیس ہزار فٹ گہرائی تک کھدائی کا حیرت انگیز منصوبہ

 چین میں ایک حیرت انگیز منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے۔



اس منصوبے کے تحت چینی سائنسدان قشر ارض میں  بتیس  ہزار  آٹھ سو آٹھ فٹ گہرائی تک جانے والے سوراخ کی کھدائی کریں گے۔


چین کے خطے سنکیانگ میں چین کے گہرے ترین سوراخ کی کھدائی کے لیے کام کا آغاز  تیس مئی سے ہوا۔

زمین میں اس سوراخ کی کھدائی کے دوران 10 سے زیادہ براعظمی پرتوں کا سامنا ہوگا۔

اس سوراخ سے قشر ارض کے اس حصے تک رسائی حاصل کی جائے گی جہاں ساڑھے  چودہ کروڑ سال سے زیادہ پرانی چٹانیں موجود ہیں۔


چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ایک سائنسدان سن جن شینگ نے بتایا کہ یہ پراجیکٹ بہت مشکل ہے، یہ بالکل ایسا ہے جیسے ہم ایک بڑا ٹرک اسٹیل کی 2 باریک تاروں پر چلا رہے ہوں۔

اس منصوبے سے چین کو زیرزمین دھاتوں اور توانائی کے ذرائع کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی جبکہ ماحولیاتی سانحات جیسے زلزلوں اور آتش فشانی سرگرمیوں کے خطرات کا تجزیہ کرنا بھی ممکن ہو سکے گا۔

خیال رہے کہ دنیا کے سب سے گہرے سوراخ کا ریکارڈ روس کے پاس ہے جہاں  بیس  سال کی ڈرلنگ کے بعد ایک سوراخ انیس سو نواسی  میں چالیس  ہزار دوسوتیس  فٹ گہرائی تک پہنچ گیا تھا۔


Previous Post Next Post