اسرائیل نے اپنے بجٹ میں مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر مزید یہودی بستیوں کے قیام اور انفرااسٹرکچر کیلئے ایک ارب ڈالرز مختص کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ اور وزیر ٹرانسپورٹ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اسرائیلی حکومت یہودی آبادکاری کے پراجیکٹ کے تحت نیا انفرااسٹرکچر بنانے اور پرانے کی اپگریڈیشن کیلئے تقریباً ایک ارب ڈالر مہیا کرے گی۔
حکام کے مطابق مختص کی گئی رقم مقبوضہ یروشلم کے اطراف اسرائیلی بستیوں کو آپس میں جوڑنے کیلئے سڑکوں کی مرمت، نئی سڑکوں کی تعمیر، اور نئی یہودی بستیوں کے قیام کیلئے استعمال کی جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں 164 بستیوں اور 116 دور دراز چوکیوں میں تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار فسلطینی اور اسرائیلی آباد ہیں، بین الاقوامی قوانین کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں تمام یہودی بستیاں غیر قانونی ہیں۔