نیویارک: ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اب نیا مشورہ ہے کہ وہ نہ صرف اپنے دانتوں کا خیال رکھیں بلکہ غذا کو خوب چباکر بھی کائیں۔ اس سے مرض کی شدت میں کمی ہوسکتی ہے۔
پبلک لائبریری آف سائنس میں جامعہ بفیلو نیویارک کے محمت اسکان نے شوگر کے ڈاکٹروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے مریض کے دانتوں کا معائنہ ضرور کروائیں۔ اس امر کو یقینی بنائیں کہ مریض اپنے غذا خوب چباکر کر کھاتا ہے۔ اس عادت سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کے خون میں گلوکوز کم کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
اس چھوٹے سے مطالعے میں کل 94 مریضوں کا جائزہ لیا گیا ہے جو سب ٹائپ ٹو ذیابیطس کے شکار تھے۔ جن مریض کے دانت مکمل تھے اور انہوں نے کھانا اچھی طرح چباکر کھانے کا اعتراف کیا تو دوسروں کے مقابلے میں ان کے خون میں گلوکوز کی سطح قدرے کم دیکھی گئی۔ البتہ جن کے دانت جگہ جگہ سے شکستہ یا متاثر تھے ان کے خون میں شکر کی سطح غیرمعمولی طور پر زیادہ دیکھی گئی۔
اندازہ ہے کہ جو افراد کھانا چباکر نہیں کھاتے ان کے خون میں دیگر کے مقابلے میں گلوکوز کی سطح 2 فیصد تک زائد ہوسکتی ہے۔ لیکن ماہرین کا اصرار ہے کہ ایک یا دو فیصد گلوکوز بڑھنا بھی کوئی معمولی بات نہیں۔ کیونکہ ذیابیطس کےمریضوں کے خون میں صرف ایک فیصد شکر بڑھنے سے امراضِ قلب کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ سکتا ہے اور اسی تناسب سے خود
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہاضمے کا عمل منہ میں ہی شروع ہوجاتا ہے۔ غذائی اجزا دانتوں سےپستے رہتے ہیں، ان میں لعاب ملتا ہے اور اس کا انسولین کے اخراج پر بھی فرق پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نئی تحقیق میں چباکر کھانے پر زور دیا گیا ہے