چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کوئی بھی بندوق کے زور پر مذاکرات نہیں کروا سکتا، ڈائیلاگ سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔
ملک بھر میں انتخابات ایک ہی روز کرانے کی تاریخ سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے تھے کہ سیاستدان عید کے بعد نہیں آج ہی مذاکرات کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دو ٹوک موقف اپنایا کہ کوئی بھی بندوق کے زور پر مذاکرات نہیں کروا سکتا، ڈائیلاگ سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صوبے میں انتخابات پہلے ہو جاتے ہیں تو اثر باقی تین صوبوں میں پڑے گا، ون یونٹ پالیسی لاگو کرنے کی سازش کی جارہی ہے، مسائل کا حل نہیں نکلتا تو وفاق اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ہمارا مؤقف ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، 90 دن کی آڑ میں پنجاب کا الیکشن کرانے کی سازش ہے، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے اور آج بھی خلاف ہیں، پنجاب میں پہلے الیکشن ہوتے ہیں تو خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان پر اثر کرےگا، ون یونٹ لاگو کرنے کے لیے بیک ڈور سے ایک سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج معاشی حالات نے عام آدمی کا جینا حرام کر دیا ہے، ملک میں سیاسی استحکام ہو گا تو معاشی استحکام ہو گا، عام آدمی کو 4-3 کے بینچ سے کوئی دلچسپی نہیں، عام آدمی کو سیاسی جماعت کے بیان سے دلچسپی نہیں، عام آدمی کو بھوک، بچوں کو اسکول اور والدین کی دوا کی فکر ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عام آدمی کو مسائل سے نکالیں۔
ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کا عوام کے سامنے ٹرائل چل رہا ہے، عدالت میں جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے، ہماری تاریخ میں عدلیہ میں اتنی تقسیم نہیں تھی، امید ہے چیف جسٹس اپنے ادارے میں اتحاد قائم کرکے عہدہ چھوڑیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا مسائل کا حل نہیں نکالتے تو وفاق اور جمہوریت کو خطرہ ہے، ہماری جمہوریت کافی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، خطرے موجود ہیں لیکن ہماری کوشش ہے کہ جمہوریت کو بچائیں، پہلے بھی مذاکرات کے لیے کوشش تھی کہ اتحادیوں کو ایک پیج پر لائیں، میں پر امید تھا کہ عید کے بعد سربراہ اجلاس کا مثبت نتیجہ نکلے گا، ہماری کوشش ہو گی کہ فضل الرحمان کو قائل کریں، ان کے تحفظات دور کریں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ایک قانونی فورم ہے، پارلیمنٹ سیاسی فورم ہے، ہم چاہتے ہیں ہر ادارے کی عزت کی جائے، سپریم کورٹ ایک ادارہ ہے، پارلیمان ایک ادارہ ہے، پارلیمان کی عزت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پاکستان کی نمائندگی کرنے بھارت جاؤں گا، بھارت میں ایس سی او کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔