امریکا میں تاریخ رقم، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 34 الزامات عائد

 امریکا میں نئی تاریخ رقم ہوگئی، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اداکارہ کو  رقم کی ادائیگی سے متعلق 3 کیسز میں 34 سنگین جرائم کے الزامات عائد کردیے گئے، وہ مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے۔



غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فحش فلموں کی اداکارہ کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں فردجرم عائد ہونے کے معاملے میں نیویارک کی عدالت میں پیش ہوکر خود کو  قانون کے حوالے کیا۔


خبرایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پیشی کے لیے نیویارک کے علاقے مین ہیٹن کی عدالت پہنچے جہاں انہوں نے اپنے آپ کو مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس حکام کے حوالے کیا۔


رپورٹس کے مطابق خود کوقانون کے حوالے کرنےکے موقع پر ٹرمپ 4 وکیلوں کے ساتھ عدالت آئے۔ڈونلڈ ٹرمپ پرکاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کے 34 الزامات عائد کیے گئے،ٹرمپ مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں۔


سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر عائد 34 الزامات ماننے سے  انکار کرتے ہوئے عدالت میں خود کو بے قصور قرار دے دیا۔


 نیویارک کے قانون کے مطابق مدعا علیہ جیسے ہی عدالت میں حاضر ہوتا ہے اسے گرفتار اور ڈسٹرکٹ اٹارنی کی تحویل میں تصور کیا جاتا ہے۔تاہم جج نے ٹرائل سے پہلے کی پابندیوں کے بغیر ٹرمپ کو حراست سے رہا کیا، پیشی کے موقع پر ٹرمپ کو ہتھکڑی لگائی گئی نہ ہی ملزم کی حیثیت سے روایتی انداز سے لی گئی ان کی تصویر جاری کی گئی۔ 


 پیشی کے موقع پر ٹی وی کیمرے موجود نہیں تھے، عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ کےصرف فنگرپرنٹس لیے گئے، بعد ازاں مین ہیٹن کی عدالت میں سماعت مکمل ہونے پر ٹرمپ واپس فلوریڈا روانہ ہوگئے۔


امریکی میڈیا کے مطابق 2024 میں پھر صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آج بیان جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ 


ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہونے کا معاملہ


مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر سابق صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا، یہ الزامات فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی سے متعلق دعوؤں کے بارے میں ہیں اور ان کا تعلق سن 2016 کے صدارتی الیکشن کے وقت سے ہے۔


رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2016 کے الیکشن سے پہلے ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل مائیکل کوہن نے اسٹارمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے تاکہ وہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے مبینہ افیئر پر خاموشی اختیار کیے رہے۔


کوہن نے 2018 میں وفاقی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا تھا جس پر انہیں اسٹارمی ڈینیئلز اور ایک ماڈل کیرین مک ڈوگال کو رقوم کی ادائیگی سے متعلق کردار پر 3 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت امریکا کے صدر تھے، ان کے خلاف تحقیقات تو شروع کی گئی تھیں مگر انہیں الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا اسٹارمی ڈینیئلز سے کوئی افئیر نہیں رہا۔


سابق صدر پر فرد جرم سے متعلق یہ کارروائی ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب ٹرمپ ایک بار پھر صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔


 کیا اب ٹرمپ صدارتی انتخاب لڑسکیں گے؟


گزشتہ سال سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی بھی جمع کراد یے تھے۔


تاہم اب فرد جرم بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی صدارتی مہم جاری رکھنے سے نہیں روک سکے گا، امریکی قانون ایسے کسی شخص کو انتخابی مہم چلانے اور صدارتی انتخابات لڑنے سے نہیں روکتا جس پر فرد جرم عائد ہو یا پھر وہ جیل بھی جا چکا ہو۔


البتہ ٹرمپ کی گرفتاری سے یقینی طور پر ان کی صدارتی مہم کافی متاثر ہوگی۔

Previous Post Next Post