بچوں میں خون کی کمی بتانے والی ایپ تیار

 گھانا: امریکی جامعات نے سادہ اور آسان طریقوں سے بچوں میں انیمیا کا اندازہ لگانے والی ایک ایپ تیار کی ہے جسے افریقی ملک گھانا میں آزمایا گیا تو اس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔



یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس، اسی سے وابستہ ہسپتال اور جامعہ گھانا کے ماہرین نے اسمارٹ فون سے کھینچی گئی تصاویر سے بچوں کے خون میں فولاد کی کمی کی بہت حد تک درست پیشگوئی کی ہے جس سے سالانہ لاکھوں کروڑوں بچوں کا بھلا ہوگا۔ اس ایپ کو ’نیو ایس سی بی‘ کا نام دیا گیا ہے۔


بالخصوص غریب اور پشماندہ ممالک اس نئے طریقے سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ یہ عمل کسی بھی طرح تکلیف دہ نہیں، پیچیدہ اور وقت طلب بھی نہیں بلکہ صرف چہرے اور آنکھوں کی چند تصاویر سے اس کا الگورتھم مرض کی پیشگوئی کرتا ہے۔ یوں منٹوں میں بھی ہی یہ نتائج ظاہر کرتا ہے جس سے بہت افاقہ ہوسکتا ہے۔ اس تحقیق کی تفصیلات پبلک لائبریری آف سائنس نامی ویب سائٹ میں شائع ہوئی ہے

اس ایپ کو گھانا میں بہت کامیابی سےبچوں میں یرقان کی پیشگوئی کے لیے بھی آزمایا گیا ہے جس کےبعد اب یہ خون کی کمی بھی ظاہر کرسکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ گھانا جیسے غریب ملک کے بچوں میں یرقان اور فولاد کی کمی بہت عام ہے۔ توقع ہے کہ اس ڈیٹا سے ایپ کو مزید بہتر بنایا جاسکے گا۔


ہم جانتے ہیں کہ خون میں مقررہ مقدار میں سے کم ہیموگلوبن ہو تو اسے انیمیا سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اس سے بچہ نہ صرف سست رہتا ہے بلکہ اعضا میں خون اور آکسیجن کی ناکافی فراہمی سے بھی مزید پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔


ابتدائی طور پر گھانا میں 43 بچوں کا جائزہ لیا گیا جن کی عمریں چار برس سے کم تھیں۔ اس میں بچوں کے چہرے پر آنکھوں کی سفیدی، نچلے ہونٹ اور نچلے پپوٹوں کی تصاویر لی گئ تھیں۔ ایپ نے کچھ ہی دیر میں کچھ بچوں میں انیمیا کی گھنٹی بجائی۔ پھر ان بچوں کے معمول کے خون کے ٹیسٹ لیے گئے تو اس کی مزید تصدیق ہوگئی۔ اس طرح ایپ نے لگ بھگ 90 فیصد درستگی سے ہیموگلوبِن کی کمی ظاہر کردی۔


دلچسپ بات یہ ہے ایپ انیمیا کی شدت اور کم شدت کو بھی ظاہر کرسکتی ہے۔

Previous Post Next Post