کشتی سے ملک چھوڑ کر جانے والا تارک وطن آسکر ایوارڈ جیتنے میں کامیاب

 2 دہائیوں سے زائد عرصے تک ایشیائی اداکاروں کے لیے اچھے فلمی کرداروں کی کمی کے باعث ہالی وڈ سے دور رہنے والے کی ہوئے کوان نے 2022 میں فلم ایوری تھنگ ایوری ویئر آل ایٹ ونس کے ذریعے واپسی کی تھی۔



اس فلم کی بدولت وہ 38 سال بعد بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ جیتنے والے دوسرے ایشیائی شخص بن گئے ہیں۔

ان سے قبل 1985 میں فلم دی کلنگ فیلڈز میں کام کرنے والے Haing S Ngor نے آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔

کی ہوئے کوان نے اس فلم میں ایولین کا مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ مچل یوہ کے شوہر کا کردار ادا کیا تھا جو بہترین اداکارہ کے آسکر ایوارڈ جیتنے والی پہلی ایشیائی خاتون بنی۔


ایوارڈ لیتے ہوئے کی ہوئے کوان نے کہا کہ 'میری والدہ 84 سال کی ہیں اور وہ گھر پر شو دیکھ رہی ہیں، مام میں نے آسکر جیت لیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے سفر کا آغاز ایک کشتی سے ہوا، میں ایک سال تک پناہ گزین کیمپ میں رہا اور کسی طرح ہالی وڈ کے سب سے بڑے اسٹیج تک پہنچ گیا، لوگ کہتے ہیں کہ اس طرح کی کہانیاں صرف فلموں میں ہوتی ہیں، مجھے یقین نہیں آتا کہ ایسا میرے ساتھ ہوا'۔



ان کا کہنا تھا کہ وہ فلمی دنیا کے لیے اپنے خوابوں سے لگ بھگ دستبردار ہو چکے تھے۔


انہوں نے دیگر افراد پر زور دیا کہ اپنے خوابوں کو زندہ رکھیں، ایسے خواب جن پر آپ کو یقین ہو۔

ویتنام میں پیدا ہونےو الے چینی نژاد کی ہوئے کوان کا خاندان 1978 میں وہاں سے فرار ہوا تھا۔

اپنے والد اور 5 بہن بھائیوں کے ساتھ وہ ہانگ کانگ کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم رہے جبکہ ان کی والدہ اور دیگر 3 بہن بھائی ملائیشیا میں رہ گئے تھے۔


یہ خاندان 1979 میں امریکا میں پھر اکٹھا ہوا۔


کی ہوئے کوان کے فلمی کیرئیر کا آغاز 1984 میں فلم انڈیانا جونز اینڈ دی ٹمپل آف ڈوم سے ہوا جس کے بعد 1990 کی دہائی میں کئی فلموں میں کام کیا۔

مگر 2000 کے بعد سے انہیں امریکا میں فلمی کردار ملنا بند ہوگئے اور  اس دنیا سے دور ہونے کے بعد انہوں نے فلم پروگرام کی ڈگری حاصل کی۔

2018 کی فلم کریزی رچ ایشینز سے ان میں اداکاری کی دنیا میں واپسی کی حوصلہ افزائی ہوئی اور ایوری تھنگ ایوری ویئر آل ایٹ ونس سے ان کی کامیاب واپسی ہوئی۔

Previous Post Next Post