ایسا کہا جاتا ہے کہ دولت سے خوشی کو خریدنا ممکن نہیں، مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟
ایک نئی سائنسی تحقیق میں اس کا جواب دیا گیا ہے جس کے مطابق بیشتر افراد دولت سے خوشی خرید سکتے ہیں۔
مگر تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دولت میں اضافے سے ہر فرد خوش نہیں ہوتا۔
امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے نوبیل انعام یافتہ ماہر نفسیات ڈینیئل Kahneman اور ان کی ٹیم کی اس دلچسپ تحقیق میں بتایا گیا کہ جب لوگوں کی آمدنی ایک لاکھ ڈالرز سے زیادہ ہو جاتی ہے تو پھر ان کے لیے خوش رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے 2 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تھا جن کے نتائج ایک دوسرے سے مختلف تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 15 سے 20 فیصد دولت مند افراد بہت زیادہ ناخوش ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد جن آمدنی اچانک بڑھ جاتی ہے تو ان کی زندگی میں خوشی کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے، مگر ایک لاکھ ڈالرز سالانہ پر پہنچنے کے بعد اس میں کمی آنے لگتی ہے۔
باقی افراد کی خوشی آمدنی کے ساتھ بتدریج بڑھتی ہے اور 30 فیصد تو ایسے ہوتے ہیں جن کی خوشی میں ایک لاکھ ڈالرز سے زائد آمدنی کے بعد زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق بنیادی طور پر غریب افراد کی آمدنی بڑھنے سے ان کی خوشی میں بھی اضافہ ہوتا ہے جبکہ امیر طبقے میں یہ معاملہ الٹ ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔