ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کے خلاف 12 فروری کو کراچی میں طے شدہ دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد گئے جہاں انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت سے ملاقات کی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا گورنر سندھ کامران ٹیسوری آج وفاق کا اہم پیغام لیکر ہمارے پاس آئے۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ پیغام لیکر آیا تھا کہ اس وقت یہاں نیوی کی امن مشقیں جاری ہیں جس میں 40 سے زائد ممالک کے مندوبین موجود ہیں، کل ایم کیو ایم کی جانب سے دھرنے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا خالد مقبول نے کہا کہ دھرنے کے لیے سب تیاری ہو چکی ہے، میں نے خالد مقبول صدیقی سے درخواست کی ہے کہ دھرنا مؤخر کر دیں، ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ حلقہ بندیاں ٹھیک کی جائیں، میری ابھی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سے بات بھی ہوئی ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا ہم نے جو قدم اٹھایا بہت مجبوری میں اٹھایا ہے، اس شہر میں دھرنا دینے کا اگر کسی کو حق ہے تو وہ ہمارا ہے، قومی مفاد کو ترجیح دی ہے اپنی سیاسی ضروریات کو نہیں۔
ان کا کہنا تھا آج رات ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی مشاورت سے فیصلہ کرے گی، امن مشقیں جیسے ہی مکمل ہوں گی اس کے بعد دھرنے کی تاریخ کا فیصلہ کرلیں گے، دھرنے کے لیے نئی تاریخ کا اعلان جلد کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب پاکستان کی جمہوریت کو ہماری ضرورت پڑی ہم نے قربانی دی ہے، ہماری جدوجہد کا مقصد سب سے پہلے پاکستان ہے۔
کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا آج تک کراچی پاکستان کا معاشی صنعتی اور نظریاتی دارالحکومت ہے، اس کے امن سے پاکستان کا امن وابستہ ہے، کراچی کی ترقی سے ملک کی ترقی جڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم نے اپنے حق سے دستبردار ہو کر ملک کے مفاد کو مقدم رکھا، ماضی میں کئی جماعتوں نے ملکی مفاد کو پس پشت ڈال کر اپنا سیاسی ایجنڈا جاری رکھا، جب سندھ حکومت نے خط لکھ دیا تو الیکشن کمیشن کے پاس قبول نہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔