ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی، ہلاکتیں 1800 سے زائد، ترکیہ میں ایمرجنسی نافذ

 ترکیہ میں اموات کی تعداد 992 اور زخمیوں کی تعداد 5 ہزار 512 ہے جب کہ شام میں 560 ہلاکتیں اور ایک ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں



ترکیے اور  شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، رات گئے آنے والے زلزلے نے لوگوں کو بچنے کا موقع ہی نہ دیا، بلند و بالا عمارتیں لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری  رہا اور گرین لینڈ تک محسوس کیا گیا، دونوں ممالک میں اموات کی مجموعی تعداد 1700 سے تجاوز کر گئی ہے۔



ترک صدر نے بتایا کہ ترکیےمیں زلزلے سے اموات کی تعداد 1014 ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکیے میں زلزلے سے اموات میں کتنا اضافہ ہوگا اس کا ابھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔


انہوں نے کہا کہ اب تک 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کرچکےہیں، زلزلہ 1939 کے بعد اب تک کی سب سے بڑی  تباہی ہے۔



دوسری جانب شام میں زلزلے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 783 ہوچکی ہے جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں۔


زلزلے کا وقت اور اس کی کی شدت

 امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجکر 17 منٹ پر آیا جب لوگ گہری نیند میں تھے۔



امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تبادہی مچی۔


ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔



ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہونےکی تصدیق کردی ہے۔


ترک صدر کا کہنا ہےکہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے اور 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں، زلزلے سے اموات کتنی بڑھیں گی، ابھی اندازہ نہیں لگاسکتے۔


ان کا کہنا تھا کہ 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو  آپریشن میں مدد کی پیشکش کرچکے ہیں، یہ زلزلہ 1939کے بعد اب تک کی سب سے بڑی تباہی ہے۔


 ترک صدر کا ملک میں ایمرجنسی کا اعلان

اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردوان نے میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔


ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔


ترکیہ کے نائب صدر کے مطابق زلزلے کے بعد غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔


ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث  ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔


ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہےکہ  زلزلےکے بعد سے اب تک 78  آفٹرشاکس محسوس کیےگئے ہیں، زلزلے سےکم ازکم 1ہزار 710 عمارتیں گرگئیں۔


ترک حکام کا کہنا ہےکہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔


ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ  آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ  امریکا نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے اور کہا ہےکہ امریکا ترکیہ کی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔


زلزلے سے شام میں بھی تباہی

اے ایف پی کے مطابق زلزلے نے شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور  لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، حکومتی زیر اثر علاقوں میں زلزلے سے اموات کی  تعداد 326 ہوگئی ہے اور  ایک ہزار سے زائد افراد  زخمی ہیں۔


دوسری جانب شام میں کام کرنے والے امدادی گروپ کے مطابق باغیوں کےزیرکنٹرول علاقوں میں زلزلے سے234 اموات ہوئی ہیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، سیکڑوں خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔


شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد560 ہوگئی ہے اور  ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد ایک ہزار 385 ہوگئی ہے۔


Previous Post Next Post