نوٹنگھم: ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد کہا ہے کہ مردوں میں ایک خاص ہارمون پوری زندگی یکساں مقدار میں برقرار رہتا ہے اور اس میں ردوبدل دیکھ کر مستقبل کی صحت یا امراض کی درست پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔
جامعہ نوٹنگھم، برطانیہ سے وابستہ ڈاکٹر روینڈر آنند اور ان کی ٹیم نے کہا کہ ’آئی این ایس ایل تھری‘ نامی ایک ہارمون لڑکوں کی بلوغت میں نمودار ہوتا ہےاور بڑھاپے میں اس کی مقدار معمولی کم ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں اتار چڑھاؤ دیکھ کر صحت کا مستقبل معلوم کیا جاسکتا ہے۔
اگرجوانی میں اس ہارمون میں کمی ہو تو وہ پڑھابے تک برقرار رہ سکتی ہے۔ اس کا مطلب صحت کی پیچیدگیوں اور امراض کی صورت میں نمودار ہوسکتا ہے۔ لیکن ہارمون کو دیکھ کر کسی ممکنہ بیماری کا قبل ازوقت علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح امراض کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور انتظامات میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
انوٹنگھم: ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد کہا ہے کہ مردوں میں ایک خاص ہارمون پوری زندگی یکساں مقدار میں برقرار رہتا ہے اور اس میں ردوبدل دیکھ کر مستقبل کی صحت یا امراض کی درست پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔
جامعہ نوٹنگھم، برطانیہ سے وابستہ ڈاکٹر روینڈر آنند اور ان کی ٹیم نے کہا کہ ’آئی این ایس ایل تھری‘ نامی ایک ہارمون لڑکوں کی بلوغت میں نمودار ہوتا ہےاور بڑھاپے میں اس کی مقدار معمولی کم ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں اتار چڑھاؤ دیکھ کر صحت کا مستقبل معلوم کیا جاسکتا ہے۔
اگرجوانی میں اس ہارمون میں کمی ہو تو وہ پڑھابے تک برقرار رہ سکتی ہے۔ اس کا مطلب صحت کی پیچیدگیوں اور امراض کی صورت میں نمودار ہوسکتا ہے۔ لیکن ہارمون کو دیکھ کر کسی ممکنہ بیماری کا قبل ازوقت علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح امراض کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور انتظامات میں بہت مدد مل سکتی ہے۔