برطانوی شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ آنجہانی والدہ ڈیانا کی موت کے بعد وہ یہ سمجھے کہ ان کی والدہ نے اپنی زندگی کی مشکلات سے تنگ آکر موت کا محض ایک ڈرامہ کیا۔
برطانوی اخبار دی گارجین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شہزادہ ہیری کی سوانح عمری'اسپیئر 'کی پیشگی کاپی دیکھی ہے جس میں ہیری نے شاہی خاندان سمیت خود سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
ڈیوک آف سسیکس نے اپنی سوانح عمری میں بتایا کہ جس وقت والدہ کا انتقال ہوا تو میری عمر 13 برس تھی اور میں بالمورل میں رہائش پذیر تھا، مجھے جب بتایاگیا کہ تمہاری والدہ گاڑی کے خوفناک حادثے میں جاں بحق ہوگئی ہیں تو میں یہ ہی سمجھا کہ انہوں نے ڈرامہ کیا ہے۔
شہزادہ ہیری کے مطابق میری والدہ کی زندگی بہت ہی پتھریلے راستوں سے ہوتی ہوئی گزری، میں کئی عرصے تک سمجھتا رہا کہ انہوں نے اپنی تکلیفوں بھری زندگی سے بچنے کی خاطر موت کا ڈرامہ رچا لیا۔
ہیری نے اپنی کتاب میں لکھا کہ چونکہ شہزادی ڈیانا نے اپنی زندگی میں بہت سی چیزوں کا سامنا کیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہراساں کیا جاتا رہا، ان کا پیچھا کیا جاتا تھا، ان کے بارے میں غلط افواہیں اڑائی گئیں، اسی لیے مجھے لگا انہوں نے گاڑی کے حادثے کا پلان بنایا اور سب کو یہ دکھایا کہ ان کی موت ہوگئی ہے۔
ہیری نے کتاب میں دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کے بھائی شہزادہ ولیم دونوں والدہ کے حادثے کی انکوائری کے نتائج سے مایوس تھے، میں چاہتا تھا کہ اس کیس کی دوبارہ تحقیقات کی جائیں لیکن ایسا نا ہو سکا۔
شہزادے نے مزید لکھا کہ وہ والدہ کے انتقال کے کئی روز تک کمرے میں بند رہے اور خود کو یہی سمجھاتے رہے کہ وہ کہیں چھپ گئی ہیں اور ابھی واپس آجائیں گی، یہاں تک کہ ہیری اور ولیم کو ٹی وی دیکھنے کی اجازت بھی نا تھی کیونکہ میڈیا ان کی والدہ کی موت کی کوریج کر رہا تھا۔