پشاور: مسجد میں خودکش دھماکا، 48شہید، 157 سے زائد زخمی

 پشاور : پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 48 ہوگئی جب کہ 157 سے زائد افراد زخمی ہیں۔



ریسکیو کے مطابق پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں مسجد کے اندر دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دور دور تک سنی گئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جب کہ دھما کے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔


ریسکیو کا کہنا ہےکہ دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے، سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو سیل کردیا۔


ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال نے دھماکے میں اب تک 32 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں 18 پولیس اہلکار شامل ہیں جب کہ دھماکے میں 140 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔


انتظامیہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کا کہنا  ہے کہ اسپتال میں خون کی اشد ضرورت ہے، شہریوں سے اپیل ہے کہ خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دیے جائیں۔ 


ڈپٹی کمشنر کےمطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمیوں کو او نیگیٹو خون کی اشد ضرورت ہے لہٰذا او نیگیٹو خون والے حضرات جلد از جلد خون عطیہ کریں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا نماز ظہر کے دوران پولیس لائنز کی مسجد میں ہوا ہے جس کے باعث مسجد میں موجود متعدد نمازی زخمی ہوئے ہیں۔


عینی شاہدین کا کہنا ہےکہ دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز ادا کی جارہی تھی۔


ذرائع کے مطابق دھماکے سے مسجد کی چھت نیچے آنے کی وجہ سے متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہو نے کا بھی خدشہ ہے جنہیں نکالنے کے لیے کرین منگوالی گئی ہے۔


دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی

سکیورٹی حکام کا کہنا ہےکہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا اور خودکش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا جس نے نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔


دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی۔


ذرائع کے مطابق پولیس لائنز صدر کا علاقہ ریڈزون میں ہے جو ایک حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے جس کے قریب حساس عمارتیں بھی ہیں جب کہ سی ٹی ڈی کا دفتر بھی پولیس لائنز میں ہی ہے، اس علاقے میں پشاور پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا دفتر بھی ہے۔


پولیس لائن میں ایسا واقعہ ہونا سکیورٹی کوتاہی ہی لگتا ہے: سی سی پی او

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز خان نے کہا کہ پولیس لائنز کی مسجد میں نماز کے دوران دھماکا ہوا ہے اس میں خودکش دھماکے کے امکان کو رد نہیں کرسکتے۔


سی سی پی او نے کہا کہ پولیس لائن میں ایسا واقعہ ہونا سکیورٹی کوتاہی ہی لگتا ہے، دھماکے سے مسجد کا مرکزی ہال زمین بوس ہوگیا ہے تاہم دھماکے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔


نگران وزیراعلیٰ کی امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت


نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان نے پشاور دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

Previous Post Next Post