2023 عالمی معیشت کے لیے بہت سخت ہوگا، آئی ایم ایف سربراہ کا انتباہ

 2023 گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ سخت ثابت ہونے والا ہے۔


یہ انتباہ آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔



یکم جنوری کی شب امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کرسٹین لیگارڈ نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ عالمی معیشت کے ایک تہائی حصے کو کساد بازاری کا سامنا ہوگا، جو ممالک اس سے محفوظ رہیں گے وہاں بھی کساد بازاری کے منفی اثرات محسوس ہوں گے۔


انہوں نے مزید کہا کہ عالمی شرح نمو کے لیے اہم ترین خطوں یعنی امریکا، یورپ اور چین سب کو معاشی سست روی کا سامنا ہوگا۔


انہوں نے بتایا کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کی معاشی شرح نمو 2022 کے دوران ممکنہ طور پر 40 سال میں پہلی بار عالمی شرح نمو سے کم رہے گی جس کی وجہ کووڈ 19 کی نئی لہر ہے۔


انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ چین کے لیے سخت ہوں گے اور اس کے منفی اثرات عالمی معیشت پر بھی مرتب ہوں گے۔


آئی ایم ایف سربراہ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ امریکی معیشت کساد بازاری کو ٹالنے میں کامیاب ہوجائے مگر اسے بھی منفی اثرات کا سامنا ہوگا۔

Previous Post Next Post