ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف مظاہروں کے الزام میں گرفتار 2 افراد کو پھانسی دیدی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی عدلیہ نے بھی مظاہروں کے الزام میں گرفتار 2 افراد کو پھانسی دیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جن دو نوجوانوں کو پھانسی دی گئی ہے ان میں ایک کی عمر 22 سال اور دوسرے کی 20 سال ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ستمبر 2022 سے مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں کے آغاز کے بعد اب تک کم از کم 14 ہزار کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایرانی حکومت کی جانب سے مظاہروں میں شریک دو نوجوانوں کو اس سے قبل بھی سزائے موت بھی دی گئی تھی جس میں سے ایک کی شناخت محسن اور دوسرے کی ماجد رضا کے نام سے ہوئی تھی۔