ہمارے کانوں کے پاس مچھروں کے 'گانے' کی دلچسپ وجہ جان لیں

 جب ہم سوتے ہیں تو ہمارے جسم کپڑوں یا کمبل وغیرہ سے چھپے ہوتے ہیں، مگر ہمارے چہرے ضرور نظروں کے سامنے ہوتے ہیں۔



یقین کرنا مشکل ہوگا مگر کان ہمارے جسم کے چند گندے ترین مقامات میں سے ایک ہے اور یہی وجہ ہے کہ مچھر اس کے اردگرد گھومنا پسند کرتے ہیں۔


مچھروں کے گانے کی حقیقت

ویسے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے مچھر شکار ملنے کی خوشی میں گانا گا رہے ہیں مگر یہ حقیقت نہیں بلکہ وہ آواز ان کے پروں کی برق رفتار حرکت سے خارج ہوتی ہے۔


ایک مچھر فی سیکنڈ 250 بار پروں کو حرکت دے سکتا ہے، جبکہ مچھر ایک دوسرے سے رابطے کے لیے بھی اسی طرح کی آوازیں نکالتے ہیں۔


جسمانی حرارت مچھروں کو اپنی جانب کھینچتی ہے

جسمانی حرارت اور پسینہ مچھروں کو شکار کی جانب لے جاتے ہیں جبکہ نیند کے دوران سانس لینے سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ مچھروں کو سر کی جانب لے جاتی ہے، یہ بھی کانوں کے پاس مچھروں کے 'گانے' کی ایک اہم وجہ ہے۔

مچھروں کے کاٹنے سے صرف خارش کا سامنا ہی نہیں ہوتا بلکہ مختلف امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔


مگر مچھروں کے کاٹنے سے ہٹ کر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر یہ خون چوسنے والے کیڑے ہمارے کانوں کے پاس 'گانا' کیوں گاتے ہیں؟


ایسا وہ آپ کو تنگ کرنے کے لیے نہیں کرتے بلکہ اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجوہات چھپی ہوئی ہیں۔


وہ کان کے میل میں کشش محسوس کرتے ہیں

تحقیقی رپورٹس کے مطابق مچھر جسم کے ان حصوں کی جانب زیادہ کشش محسوس کرتے ہیں جن میں بو زیادہ ہوتی ہے۔


Previous Post Next Post