سنیل دت کو والد نے اُدھار واپس کیا تو اُنہیں یقین نہ آیا، عامر مشکل دنوں کو یادکرکے آبدیدہ

 بالی وڈاسٹار عامر خان اپنی زندگی کے مشکل ترین دنوں کو یاد کرکے آبدیدہ ہوگئے۔


حال ہی میں عامر خان نے 'ہیومنز آف بمبئی' کو انٹرویو دیا جس میں ان سے ماضی کے دنوں سے متعلق سوال کیا گیا جس پر وہ اپنے آنسو قابو میں نا رکھ پائے۔ عامر خان نے کہا کہ 'میں گزرے دنوں کو یاد کرکے بہت جلدی رو جاتا ہوں، میرے لیے آنسو پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے۔



عامر خان نے انٹرویو میں کہا میرے والد طاہر حسین فلم پروڈیوسر تھے اس لیے کئی لوگ سمجھتے تھے ہمارے مالی حالات اچھے ہیں لیکن ایسا نہیں تھا، والد نے کئی لوگوں سے ادھار پیسے لے رکھے تھے جنہیں وہ واپس نہیں کرپا رہے تھے اور روز کئی فون کالز آتیں جس میں لوگ ان سے اپنے پیسوں کا مطالبہ کیا کرتے تھے۔

اداکار نے کہا اکثر والد کی فون پر لڑائی بھی ہو جاتی تھی اور وہ کہتے نہیں ہے میرے پاس ، میں کیا کروں۔ مجھے آج بھی یاد ہے سنیل دت نے ان کی ایک فلم 'زخمی' میں کام کیا تھا، والد نے ان کے پیسے نہیں دیے تھے اور وہ فلم ادھار پر تھی۔


انہوں نے کہا فلم ریلیز سے قبل والد نے سنیل جی سے درخواست کی کہ مجھے فلم ریلیز کرنے دیں، جب پیسے ہوں گے تو لوٹا دوں گا تو سنیل دت نے رضامندی دے دی، بعد میں جب فلم چلی اور والد نے انہیں پیسے دیے تو انہیں یقین نہیں آیا اور انہوں نے کہا کہ میں تو بھول چکا تھا، کیونکہ فلم ریلیز ہونے کے بعد پروڈیوسرز پیسے نہیں دیتے۔


عامر خان نے بتایا کہ والد کو اس حال میں دیکھ کر بہت تکلیف ہوتی تھی، بعد میں جب حالات بہتر ہوئے تو ان کی کوشش ہوتی تھی کہ جس سے جو رقم لی ہے اسے واپس کی جائے۔


ان کا کہنا تھا 'مجھے نہیں معلوم انڈسٹری میں لوگ مجھے پرفیکشنسٹ کیوں کہتے ہیں، میں ہر چیز میں جادو تلاش کرتا ہوں اور ہمیشہ دل کی سنتا ہوں، دماغ کہے بھی کہ نہیں یہ چیز نہیں کرنی،تب بھی نہیں سنتا اور جو دل میں آئے وہی کرتا ہوں'۔

Previous Post Next Post