34 سال قبل بم دھماکے سے تباہ ہونیوالے جہاز کا ملزم امریکا میں زیر حراست

 34 سال قبل بم دھماکے سے تباہ ہونیوالے امریکی جہاز کے ایک ملزم کو  امریکا میں حراست  میں لے لیا گیا۔



برطانی نشریاتی ادارے کے مطابق 34 سال قبل لندن سے نیویارک جانے والی امریکی ائیرلائن پین ایم کی پرواز 103 کو اسکاٹ لینڈ کے قصبے لاکربی میں دھماکے کے ذریعے   تباہ کر دیا گیا تھا۔


رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس طیارے کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے   بم کو بنانے کے الزام میں  لیبیا سے تعلق رکھنے والا ملزم ابو اگیلہ مسود کو امریکا میں تحویل میں لیا گیا ہے۔


 امریکا نے دو سال قبل ابو مسود پر الزام لگایا تھا کہ اس نے 21 دسمبر 1988 کو ہونے والے طیارہ بم دھماکے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔


امریکی ائیرلائن پین ایم کے بوئنگ طیارے میں ہونے والے دھماکے میں  270 افراد ہلاک ہوئے تھے،یہ برطانوی سرزمین پر پیش آنے والے دہشتگردی کے سب سے بڑا واقعات میں سے ایک ہے۔


رپورٹس کے مطابق لندن سے نیویارک جانے والے طیارے میں  سوار تمام 259 مسافر اور عملہ ہلاک ہو گیا جبکہ طیارہ گرنے کی صورت میں تباہ ہونے والے مکانات میں رہنے والے مزید 11 افراد بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔


گزشتہ ماہ یہ اطلاع ملی تھی کہ مسود کو لیبیا میں ایک ملٹری گروپ نے اغوا کر لیا تھا، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اسے مقدمے کی سماعت کے لیے امریکی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

امریکی محکمہ انصاف کے ترجمان نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ مسود واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں ابتدائی طور پر پیش ہوگا۔


رپورٹس کے مطابق پانچ سال قبل مسود لیبیا میں بم بنانے کے جرم میں قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔

Previous Post Next Post