کس عمر کے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟

 پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔





مگر اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں 30 برسوں کے دوران 40 سال سے کم عمر افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔


تحقیق میں 200 سے زیادہ ممالک کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر دریافت کیا گیا کہ 30 سال سے کم عمر خواتین کے ساتھ ساتھ غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کے شہری ذیابیطس سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔


تحقیق کے مطابق جسمانی وزن میں اضافہ دنیا بھر میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والا سب سے اہم عنصر ثابت ہورہا ہے۔


محققین نے زور دیا کہ جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا کم عمری میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے سے بچا سکتا ہے۔


ذیابیطس سے مختلف پیچیدگیوں جیسے امراض قلب، بینائی سے محرومی اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ 40 سال سے کم عمر افراد میں ذیابیطس کی تشخیص اب عام ہوتی جارہی ہے مگر اب تک اس حوالے سے کوئی جامع تحقیق نہیں ہوئی تھی۔


اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے 204 ممالک اور خطوں میں 1990 سے 2019 کے دوران 15 سے 39 سال کی عمر کے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے نئے کیسز، اموات اور دیگر پیچیدگیوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی۔


انہوں نے عمر، جنس اور سماجی حیثیت سمیت اس بیماری کا خطرہ بڑھانے والے مختلف عناصر کا جائزہ بھی لیا۔


نتائج سے معلوم ہوا کہ 1990 میں دنیا بھر میں جوان افراد میں ذیابیطس کی شرح ہر ایک لاکھ میں 117 افراد تھی جو 2019 میں 189 تک پہنچ گئی۔


جسمانی وزن کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی، تمباکو نوشی اور ناقص غذا کا استعمال ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ثابت ہوئے۔


اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم جے میں شائع ہوئے۔

Previous Post Next Post