دنیا کے 500 امیر ترین افراد کی دولت میں 2022 کے دوران 1400 ارب ڈالرز کی کمی آئی۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق جن ارب پتی افراد کو سب سے زیادہ دولت سے محروم ہونا پڑا ان میں ایلون مسک، جیف بیزوس، چینگ پینگ زاؤ اور مارک زکربرگ کے نام سرفہرست ہیں۔
ان چاروں کی دولت میں 392 ارب ڈالرز کی کمی آئی۔
2022 کے دوران مارک زکربرگ مجموعی طور پر 65 فیصد جبکہ ایلون مسک 51 فیصد دولت سے محروم ہوئے۔
یوکرین پر روس کے حملے، مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافے اور دنیا بھر میں شرح سود میں اضافے سے عالمی معیشت متاثر ہوئی۔
کووڈ کی وبا کے دوران دنیا کے امیر ترین افراد کے اثاثوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا مگر 2022 میں ڈرامائی کمی آئی۔
ایلون مسک ایک سال کے دوران 132 ارب ڈالرز جبکہ جیف بیزوس 85 ارب ڈالرز سے محروم ہوئے۔
مارک زکربرگ کی دولت میں 79.9 ارب ڈالرز کی کمی آئی اور کینیڈا کے چینگ پینگ زاؤ 89.3 ارب ڈالرز سے محروم ہوئے۔
البتہ بھارت کے گوتم اڈانی کے اثاثوں میں اس سال سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور وہ اس وقت 121 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں۔
اسی طرح فرانس کے برنارڈ آرنلٹ 2022 میں دنیا کے امیر ترین شخص بننے میں کامیاب ہوئے اور ایلون مسک کو دوسرے نمبر پر دھکیل دیا۔
برنارڈ آرنلٹ اس وقت 165 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جس کے بعد 138 ارب ڈالرز کے ساتھ ایلون مسک دوسرے، 121 ارب ڈالرز کے ساتھ گوتم اڈانی تیسرے، 110 ارب ڈالرز کے ساتھ بل گیٹس چوتھے جبکہ 108 ارب ڈالرز کے ساتھ وارن بفٹ 5 ویں نمبر پر ہیں۔