فٹبال ورلڈکپ میں کچھ کھلاڑی عجیب فیس ماسک کیوں استعمال کررہے ہیں؟

 اگر آپ قطر میں جاری فٹبال ورلڈکپ کو دیکھ رہے ہیں تو کچھ کھلاڑیوں کو چہرے پر عجیب ماسک پہنے دیکھا ہوگا۔


ان فیس ماسک کا موازنہ کچھ افراد کی جانب سے ہالی وڈ فلم دی سائلنس آف دی لیمبز کے مرکزی کردار ہینی بال لیکٹر کے ماسک سے کیا جارہا ہے۔



تو آخر مختلف ٹیموں کے کھلاڑی یہ عجیب فیس ماسک کیوں استعمال کررہے ہیں؟


حقیقت تو یہ ہے کہ یہ فیس ماسک کسی فیشن ٹرینڈ کا حصہ نہیں بلکہ انجری سے تحفظ فراہم کرنے والی جدید ترین ڈیوائس ہے۔


یہ فیس ماسک پولی کاربونیٹ جیسے میٹریل سے تیار کیے گئے ہیں اور چہرے کی انجری کے شکار کھلاڑیوں کو مزید نقصان سے بچاتے ہیں۔


کچھ فیس ماسک تو کھلاڑی کے چہرے کے حجم کے مطابق تھری ڈی پرنٹر سے پرنٹ کرکے تیار کیے گئے ہیں۔


کروشیا کے فٹبالر Joško Gvardiol نومبر کے شروع میں ایک ساتھی کھلاڑی سے ٹکرا گئے تھے جس سے ناک ٹوٹ گئی تھی جبکہ چہرے اور آنکھوں کو بھی کچھ نقصان ہوا، اسی وجہ سے وہ ورلڈکپ میں اس طرح کے ماسک استعمال کررہے ہیں۔


ایسا ہی کچھ جنوبی کوریا کے کھلاڑی Son Heung-min کے ساتھ نومبر کے شروع میں ہوا تھا۔

ایک لیگ مقابلے میں ٹکر سے چہرے کی انجری کا سامنا ہوا تو انہوں نے قطر ورلڈکپ میں اس جدید فیس ماسک کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔


ان کے مطابق یہ ماسک توقع سے زیادہ بہتر ہے اور اچھے میٹریل سے تیار کیا گیا ہے جس سے ٹکر سے تحفظ ملتا ہے جبکہ حیران کن حد تک ہلکے بھی ہیں۔


تیونس کے کھلاڑی Ellyes Skhiri نے ڈنمارک اور آسٹریلیا کے خلاف ورلڈکپ مقابلوں میں اس فیس ماسک کا استعمال کیا کیونکہ اکتوبر میں ان کے گال کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔

ایران کے فٹبال علی رضا کی جانب سے بھی انگلینڈ کے خلاف میچ میں چہرے کی انجری کے بعد سے اس فیس ماسک کو استعمال کیا جارہا ہے۔

Previous Post Next Post