نووا اسکوٹیا: کینیڈا کے ساحل پر معدے میں تقریباً 150 کلو کچرا بھر جانے کی وجہ سے اذیت میں مبتلا ایک اسپرم وھیل دم توڑ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین صوبے نووا اسکاٹیا کے ساحل پر 45 فٹ لمبی نر اسپرم وہیل 4 نومبر کو آئی۔ ریسکیو ٹیموں نے وھیل کو بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ اگلے دن ہی مر گئی۔
کینیڈا کے جنگلی حیات کی صحت کے ادارے نے تھوڑے وقفے بعد مردہ وھیل کا پوسٹ مارٹم کیا جس میں اس کے پیٹ سے ماہی گیروں کے جال، رسے، دستانے اور متعدد پلاسٹک کی اشیاء برآمد ہوئیں۔
مرین اینیمل رسپانس سوسائٹی نے حال ہی میں اس واقعے کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وھیل کی موت اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ انسان کا سمندروں کو آلودہ کرنے کا مسئلہ کتنا سنگین ہے۔
ایک اسپرم وھیل کا اوسط وزن 35 سے 45 ٹن کے برابر ہوتا ہے لیکن اس اسپرم وہیل کا وزن 30 ٹن سے زیادہ نہیں تھا جس کی وجہ اس کے پیٹ میں موجود کچرا تھا جس سے اس کو کھانے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
مارس کی ٹونیا وِمر کا کہنا تھا کہ اسپرم وھیل کا ساحل سے اتنا قریب اور اتنا کم جسم دیکھا جانا کچھ انتہائی تشویش ناک اشارے ہیں۔ ٹیم کو وھیل کے پیٹ سے پہلے کسی چیز کا ایک ٹکڑا ملا اور پھر چیزیں نکلتی گئیں۔
اسپرم وھیل کا کھانے کا طریقہ ان کے پیٹ میں کچرا جانے کے خطرات مزید بڑھا دیتا ہے۔کھانے کے لیے وھیل اپنا منہ کھول لیتی ہیں اور جو بھی ان کے اطراف میں موجود ہوتا ہے وہ بہہ کر ان کے منہ کے اندر چلا جاتا ہے۔
ٹونیا وِمر کا کہنا تھا کہ کیوں کہ اسپرم وھیل کے اس طرح سے کھانے کی وجہ سے ان کے پیٹ میں پلاسٹک کا پایا جانا عام بات ہے لیکن اس نر اسپرم وھیل میں جس مقدار میں کچرا پایا گیا ماضی میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔