اپنی بیٹی کو قتل کر کے 3 سال تک پلاسٹک کے کنٹینر (ڈبے) میں رکھنے والے جنوبی کورین جورے کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کورین کے صوبے گیون گی کے شہر پوچیون میں ایک جوڑے نے تقریباً 3 سال تک اپنی 15 ماہ کی بیٹی کو پلاسٹک کے کنٹینر میں رکھا۔
جنوبی کورین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب 15 ماہ کی بچی کو نا تو پری اسکول میں داخلے کے لیے رجسٹر کرایا گیا اور نا ہی اسے میڈیکل چیک اپ کے لیے اسپتال لایا گیا، پولیس نے بچی کی والدہ سے متعدد بار رابطوں کے باوجود اسے نہ دکھانے پر چائلڈ ویلفیئر قوانین کے تحت شکایت درج کرائی اور پھر معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔
پولیس کو شبہ ہوا کہ خاتون نے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کے بعد اسے اپنے ہی گھر میں چھپا دیا ہے اور جب پولیس نے اس کے گرفتار شوہر کو چھوڑا تو اس نے بچی کی لاش کو اپنے والدین کے گھر منتقل کر دیا جہاں دونوں نے بچی کی لاش کو چھپانے کے لیے ایک پلاسٹک کے کنٹینر میں بند کر کے چھت پر چھپا دیا۔
پولیس کے مطابق بچی کی والدہ نے ابتدا میں بیٹی کو قتل کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اپنی بیٹی کو گلیوں میں چھوڑ دیا تھا تاہم جب مزید تفتیش کی گئی تو خاتون نے بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ جوڑے نے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کے بعد پلاسٹک کے جس ڈبے میں رکھا اس کی لمبائی 35 سینٹی میٹر، چوڑائی 24 سینٹی میٹر اور اونچائی 17 سینٹی میٹر تھی۔
پولیس کے مطابق جوڑے کو گرفتار کر کے بچی کے قتل کے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔