یوکرین میں بجلی فراہم کرنے والی سب سے بڑی پرائیویٹ کمپنی 'ڈی ٹی ای کے' کے سربراہ نے ملک میں بجلی کی بچت کو یقینی بنانے کے لیے لوگوں کو یوکرین چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈی ٹی ای کے کے سربراہ میکسم ٹمچینکو نے کہا ہے کہ یوکرین کے لوگوں کو ملک چھوڑنے پر غور کرنا چاہیے تاکہ ملک میں بجلی کی طلب کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر لوگ تین چار مہینے کے لیے رہنے کا متبادل ٹھکانہ ڈھونڈ لیں تو یہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔
دوسری جانب یوکرینی حکومت کی جانب سے عوام کو مائیکرو ویو اوون اور واشنگ مشین جیسی دیگر گھریلوں مشینری کے استعمال کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ یہ وہ چیزیں ہیں جن سے بجلی زیادہ استعمال ہوتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے جنگ کے دوران یوکرین کے توانائی سسٹم کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے لاکھوں افراد سرد موسم میں بھی بجلی سے محروم ہیں اور یوکرین کے بیشتر علاقوں میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹس کے مطابق بیشتر مغربی ممالک کے سربراہوں نے روس کی جانب سے یوکرین کے سویلین انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے کو جنگی جرائم قرار دیا ہے۔