دنیا میں کوئی ایسا انجیکشن نہیں ہے جو کسی کو گورا کردے : شائستہ لودھی

 میزبان اور معروف ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر شائستہ لودھی کا کہنا  ہے کہ  گورا ہونا خوبصورتی کی علامت نہیں ہے نہ ہی دنیا میں کوئی ایسا انجیکشن ہے جو کہ انسان کو گورا  کرسکے۔



شائستہ لودھی حال ہی میں جیو نیوز کے پروگرام ’ہنسنا منع ہے ‘ کی مہمان بنیں جس دوران شائستہ لودھی نے میزبان تابش ہاشمی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مختلف بیوٹی اور بیوٹی ٹرینڈ  کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔ 

شو میں شریک  ایک شخص  کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شائستہ لودھی نے واضح کیا کہ  گورا ہونا خوبصورتی کی علامت نہیں ہے۔

رنگ صاف کرنے والے انجیکشن سے متعلق شائستہ نے بتایا کہ ان انجیکشنز کو بھارت اور پاکستان میں وائٹننگ کہا جاتا ہے لیکن اس کے مصرف تبدیل ہیں، یہ انجیکشن دراصل  اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کہ انسان کے جسم کو کلین کرتا ہے اور اس طرح جسم پر اثر انداز ہوتا ہے لیکن چونکہ یہ انجیکشن پاکستان اور بھارت میں بیچنا تھا اس لیے اس انجیکشن کیلئے وائٹننگ انجیکشن کا لفظ استعمال کیا گیا۔

معاشرے میں گورے  رنگ کے حوالے سے پائی جانے والی سوچ پر بات کرتے ہوئے شائستہ لودھی نے اپنے مریضوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ میرے پاس مائیں  6  ماہ کےنوزائیدہ بچے کو لے کر آتی ہیں اور کہتی ہیں میرے بچے کا رنگ نہ جانے کس پر چلا گیا ہے، آپ اسے کوئی ایسی کریم یا دوائی دیں کہ اس کا رنگ صاف ہوجائے۔


ڈاکٹر شاستہ لودھی کے مطابق اکثر مائیں 12 سال، 14 سال اور 15 سال کی لڑکیوں کو لے آتی ہیں اور اس بچی کو سامنے بٹھا کر کہتی ہیں میری ساری بچیوں کا رنگ گورا ہے لیکن اس کا رنگ دیکھیں اگر ایسا ہی رہا تو اسے کون دیکھےگا۔


 انہوں نے مزیدکہا کہ میرے پاس پہلے لوگ ماہ نور بلوچ کی تصویریں لے کر آتے تھے کہ ایسا دکھنا ہے، اب عائزہ خان اور مردوں میں فہد مصطفیٰ کی تصویریں آکر دکھاتے ہیں۔

Previous Post Next Post